دو طرفہ سیاسی خواہش کی صورت میں پوتن۔ماکرون ملاقات ممکن ہے

اگر دو طرفہ سیاسی مرضی موجود ہو تو اس پیشکش کا صرف مثبت شکل میں ہی جائزہ لیا جا سکتا ہے: دمتری پیسکوف

By
فائل تصویر: روسی صدر ولادیمیر پوتن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون 2022 میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران۔ / Reuters

روس کے صدر ولادیمیر پوتن دو طرفہ سیاسی ارادے کی موجودگی کی صورت میں  فرانس کے صدر ایمانوئل ماکرون کے ساتھ ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

آر آئی اے نیوز ایجنسی کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے آج بروز اتوار جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اگر دو طرفہ سیاسی مرضی موجود ہو تو اس پیشکش کا صرف مثبت شکل میں ہی جائزہ لیا جا سکتا ہے"۔

ماکرون نےرواں  ہفتے میں جاری کردہ بیان میں  کہا تھا کہ "میرے  خیال میں ، یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے معاملے پر، یورپ کو  پوتن سے دوبارہ رابطہ کرنا چاہیے۔میں سمجھتا ہوں کہ آئندہ ہفتوں میں اس بحث کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے درست  لائحہ عمل کی تلاش بحیثیت  یورپی اور بحیثیت یوکرائنی ہمارےمفاد میں ہے"۔

برسلز میں صحافیوں سے بات چیت میں ماکرون نے کہا ہے کہ" ضروری سلامتی ضمانتوں کے ساتھ یا تو ایک پائیدار اور مستقل امن حاصل کیا جائے گا  یا پھر آئند ہفتوں میں ہمیں،  یورپیوں کے روس کے ساتھ،   مکمل شفاف مذاکراتی مرحلے کے دوبارہ آغاز کے راستے تلاش کرنا ہوں گے"۔

یوکرین جنگ کے بعد سے، ہنگری اور سلوواکیہ خارج، یورپی یونین کے بیشتر ممالک  نے پوتن کے ساتھ روابط منقطع کر دیئے ہیں۔

ماکرون نے جولائی میں، تین سالوں میں پہلی دفعہ،  پوتن کے ساتھ دو گھنٹوں پر محیط ٹیلیفونک ملاقات کی تھی ۔  ملاقات میں انہوں نے یوکرین میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا لیکن  اس بات چیت کا جنگ پر کوئی قابلِ ذکر اثر نہیں ہوا۔

ماکرون نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے درست لائحہ عمل کی تلاش بلاک کے مفاد میں ہیں۔بصورت دیگر یورپی رہنما آپس میں یا پھر روس کے ساتھ مخاطب ہونے والے مذاکرہ کاروں کے ساتھ ہی بات چیت تک محدود رہیں گے"۔

واضح رہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے جمعہ کو ،جنگ کے چوتھے سال میں بجٹ کے ممکنہ خساروں کو پُر کرنے کے لئے،  یوکرین کو 105 ارب ڈالر کا قرض دینے پر  اتفاق کیا تھا تاہم وہ عطیات کے حصول کے لئے منجمد روسی اثاثوں کے استعمال  پر اتفاق نہیں کر سکے۔