"طوفان کلمیگی کی تباہی" فلپائن میں 90 افراد ہلاک
فلپائن میں سمندری طوفان کلمیگی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 90 سے تجاوز کر گئی کیونکہ حالیہ بدترین سیلاب سے شدید متاثرہ صوبے سیبو پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں
فلپائن میں سمندری طوفان کلمیگی کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 90 سے تجاوز کر گئی کیونکہ حالیہ بدترین سیلاب سے شدید متاثرہ صوبے سیبو پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
سیلابی ریلا ایک دن پہلے صوبے کے قصبوں اور شہروں میں پھیل گیا تھا جو کہ گاڑیوں ، دریا کنارے موجود جھونپڑیوں اور یہاں تک کہ بڑے پیمانے پر شپنگ کنٹینرز کو بھی بہا لے گیا تھا۔
سیبو کے ترجمان رون راموس نے اے ایف پی کو بتایا کہ صوبائی دارالحکومت سیبو شہر کے میٹرو ایریا کا حصہ ہے جبکہ لیلون کے سیلاب زدہ علاقوں سے 35 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 76 ہوگئی ہے ۔
اس سے قبل نیشنل سول ڈیفنس کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر رافیلٹو الیجینڈرو نے دیگر صوبوں میں کم از کم 17 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی تھی۔
الیجینڈرو نے مقامی ریڈیو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ بڑے شہر تھے جو سیلاب سے متاثر ہوئے جہاں26 افراد لاپتہ ہیں۔
ماہر موسمیات چارمانے وریلا نے اے ایف پی کو بتایا کہ کلمیگی کے ساحل سے ٹکرانے کے 24 گھنٹوں کے دوران ، سیبو شہر کے آس پاس کے علاقے میں 183 ملی میٹر بارش ہوئی جو اس کی ماہانہ اوسط یعنی 131 ملی میٹر سے کہیں زیادہ ہے۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے طوفان زیادہ طاقتور ہوتے جا رہے ہیں۔
فلپائن کی فوج نے منگل کے روز تصدیق کی ہے کہ ایک ہیلی کاپٹر شمالی منڈاناؤ جزیرے میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
ایسٹرن منڈاناؤ کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سپر ہیو ہیلی کاپٹر اس وقت گر گیا جب وہ سمندری طوفان سے متعلق امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کےلیے ساحلی شہر بوٹوان جا رہا تھا۔
چند گھنٹوں بعد فضائیہ کی ترجمان کرنل ماریہ کرسٹینا باسکو نے بتایا کہ فوجیوں نے چھ افراد کی نعشیں برآمد کرلی ہیں۔
بدھ کی صبح 11:00 بجے تک ، کلمیگی مغرب کی طرف پلوان کے سیاحتی مقامات کی طرف بڑھ رہا تھا ، جہاں 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں ۔
فلپائن کو ہر سال اوسطاً 20 طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،جہاں لاکھوں افراد غربت میں رہتے ہیں۔
فلپائن کو ستمبر میں دو بڑے طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا تھا ، جن میں سپر ٹائفون راگاسا بھی شامل تھا جس نے قریبی تائیوان میں 14 افراد کی جان لے لی تھی۔