ہم  اپنے غیر ملکی اثاثے فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں: لُوک آئل

امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے عائد کی گئی تازہ پابندیوں کے بعد ہم  اپنے غیر ملکی اثاثے فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں: لوک آئل

Lukoil says it will sell its foreign assets after new US and UK sanctions, under a limited OFAC wind-down licence / Reuters

روس کی توانائی کمپنی 'لوک آئل' نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے عائد کی گئی تازہ پابندیوں کے بعد ہم  اپنے غیر ملکی اثاثے فروخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

کمپنی نے جاری کردہ  ایک بیان میں کہا ہے کہ "پی جے ایس سی لوک آئل اعلان کرتی ہے کہ کمپنی، اپنے  اور اپنی ذیلی کمپنیوں پر مختلف ممالک کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے پیش نظر، اپنے بین الاقوامی اثاثے فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے"۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ممکنہ خریداروں کی  پیشکشوں پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ اثاثوں کی فروخت، امریکہ وزارتِ خزانہ کے کنٹرول دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات  'او ایف اے سی'کے جاری کردہ ایک قلیل مدّتی لائسنس کے تحت کی جا رہی ہے۔ یہ لائسنس مخصوص مدت کے لیے اور محدود لین دین کی اجازت دیتا ہے۔

کمپنی نے کہا ہے کہ ہم، اپنے بین الاقوامی اثاثوں کی مسلسل کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے لائسنس کی مدت میں اضافے کی درخواست کر سکتے ہیں۔

بڑی پابندیاں

واشنگٹن نے حال ہی میں لوک آئل اور روزنیفٹ کے ساتھ ساتھ ان کی 34 ذیلی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ پابندیاں،  صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روس کےشعبہ  توانائی کو نشانہ بنانے والی، نئی تدابیر کا حصہ ہیں۔

برطانوی حکومت نے بھی اکتوبر کے وسط میں لوک آئل کو اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

پچھلے ہفتے پابندیوں کے اعلان کے بعد لوک آئل کی مارکیٹ ویلیو میں تیزی سے کمی آئی اور کمپنی کو تقریباً 3.7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ پابندیاں روس کی پیٹرول  برآمدات کو مزید کمزور کر سکتی  اور نقل و حمل  اور قیمتوں پر دباؤمیں اضافہ کر  سکتی ہیں۔