غاصب اسرائیلی آبادکاروں نےمشرقی القدس کے قریب نئی غیر قانونی بستیوں کی بنیاد رکھ دی
غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مشرقی القدس کے مشرق میں واقع قصبے اناتا میں فلسطینی سرزمین پر نئی غیر قانونی بستیوں کی بنیادیں رکھنا شروع کر دی ہے
انسانی حقوق کی ایک مقامی تنظیم کے مطابق، غیر قانونی اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مشرقی القدس کے مشرق میں واقع قصبے اناتا میں فلسطینی سرزمین پر نئی غیر قانونی بستیوں کی بنیادیں رکھنا شروع کر دی ہے۔
گزشتہ روز ایک بیان میں ، بدو وں کے حقوق کی تنظیم البیدر نے کہا کہ غیر قانونی آباد کاروں نے اناتا کے مشرق میں ابو غالیہ اور العرارہ کی بدو برادریوں کے قریب عارضی ڈھانچے نصب کرکے اور عارضی مکانات کی بنیاد رکھ کر چوکیاں قائم کرنا شروع کردی ہے۔
تنظیم نے متنبہ کیا ہے کہ اس اقدام سے القدس کے شمال مشرق میں بدو آبادیوں کی نقل مکانی ہو سکتی ہے جبکہ فلسطینیوں کی زمینوں اور چراگاہوں تک رسائی محدود ہو سکتی ہے
تنظیم نے اس اقدام کو "ایک منظم پالیسی کا حصہ قرار دیا ہے جس کا مقصد علاقے میں نوآبادیاتی موجودگی کو بڑھانے کے لئے فلسطینی سرزمین پر کنٹرول مسلط کرنا ہے۔"
فلسطینی ا نتظامیہ کے نوآبادیاتی کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر 2023 میں غزہ کی نسل کشی کے بعد سے غیر قانونی آباد کاروں نے 114 چوکیوں کو قائم کیا ہے۔
گزشتہ جولائی میں عالمی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقے پر اسرائیل کے قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی القدس کی تمام بستیوں کو خالی کرانے کا مطالبہ کیا تھا