غزہ کے خان یونس میں بھاری بارشوں سے بے گھر افراد کے خیمے ناکارہ بن گئے
گئے۔ جمعے کی صبح سے غزہ پر ایک کم دباؤ کا نظام چھایا ہوا ہے جس کے ساتھ سرد ہوا اور موسلادھار بارشوں کی لہر آئی ہے،
خان یونس، جنوبی غزہ میں ہفتہ کو شدید بارشوں نے بے گھر فلسطینیوں کے کئی درجن خیموں کو پانی میں ڈبو دیا۔
غزہ کی سول ڈیفنس نے ایک بیان میں کہا کہ اس کی ٹیمیں صورتِ حال کا جواب دینے کے لیے متحرک ہوئیں جب المواسی کے پناہ گزین کیمپوں کے متعدد علاقوں میں درجنوں خیمے بارش کے پانی میں ڈوب گئے۔
جمعے کی صبح سے غزہ پر ایک کم دباؤ کا نظام چھایا ہوا ہے جس کے ساتھ سرد ہوا اور موسلادھار بارشوں کی لہر آئی ہے، اس چیز نے جنگ سے متاثرہ اس علاقے میں 1.5 ملین بے گھر افراد کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
غزہ کی حکومتی میڈیا آفس کے تخمینوں کے مطابق، موسم کے عوامل اور اسرائیلی بمباری سے پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے نقل مکانی کے تمام خیموں کا 93 فیصد یعنی 135,000 میں سے 125,000 خیمے اب پناہ کے لیے موزوں نہیں رہے۔
اسرائیل نے 10 اکتوبر کو نافذ ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹتے ہوئے خیمے اور موبائل ہومز جیسے پناہ گاہی سامان کے داخلے کو روک رکھا ہے۔
جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی منصوبے پر مبنی ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔ اس منصوبے میں غزہ کی دوبارہ تعمیر اور حماس کے بغیر ایک نئے حکومتی ڈھانچے کے قیام کا بھی تصور شامل ہے۔
اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں زیادہ تر خواتین اور بچوں سمیت 69,000 سے زائد افراد ہلاک کر دیے اور اسے ملبے کے ڈھیر میں بدل دیا۔