سیاست
4 منٹ پڑھنے
برطانیہ اور دیگر ممالک نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی راہ ہموار کی ہے: سابق یو این رپورٹر
غزہ ٹربیونل کے چیف اور سابق یو این رپورٹر ریچرڈ فالک نے کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں بین الاقوامی تعاون شامل ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں کے لیے شدید انسانی نتائج کا انتباہ دیا ہے۔
برطانیہ اور دیگر ممالک نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی راہ ہموار کی ہے: سابق یو این رپورٹر
ریچرڈ فالک نے غزہ میں نسل کشی کے حوالے سے برطانیہ کی حکومت کو "شرمناک حکومت" قرار دیا۔ [فائل تصویر] / AA
6 ستمبر 2025

اقوام متحدہ کے سابق نمائندے برائے مقبوضہ فلسطینی علاقے کے مطابق، اسرائیل کے غزہ پر نسل کش حملے عالمی ساز باز کے بغیر جاری نہیں رہ سکتے تھے۔

غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم اور "برطانیہ کے نسل کشی میں کردار" پر غور کرنے والے دو روزہ ایونٹ، دی جینوسائیڈ ٹریبونل، میں بات کرتے ہوئے رچرڈ فالک نے کہا کہ وہ یو کے غزہ ٹریبونل سے بہت حوصلہ افزائی محسوس کرتے ہیں۔

فالک، غزہ ٹریبونل کے صدر ہیں، جو ایک مختلف اقدام ہے جس کا مقصد شہری معاشرے کو اس کی ذمہ داری اور موقع کے بارے میں بیدار کرنا ہے تاکہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کو روکا جا سکے، جبکہ جینوسائیڈ ٹریبونل "غزہ میں نسل کشی پر برطانیہ کے کردار" پر غور کرتا ہے۔

فالک نے نوٹ کیا کہ غزہ ٹریبونل 23 سے 26 اکتوبر تک استنبول میں نسل کشی پر ایک اجلاس منعقد کرے گا، اور انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم یو کے غزہ ٹریبونل سے حوصلہ افزائی محسوس کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "(یو کے ٹریبونل) پہلی بار ایک بڑی، لبرل، جمہوری ریاست کی ساز باز پر زور دے رہا ہے،"

"میں اس اقدام کی اہمیت کو بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کر سکتا، کیونکہ اس ساز باز کے بغیر، اسرائیل وہ کچھ نہیں کر سکتا تھا جو وہ کر رہا ہے۔"

انہوں نے برطانیہ کو "شرمناک حکومت" قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن "بغیر کسی ابہام یا جھجک کے" اسرائیل کو غیر مشروط حمایت فراہم کرتا ہے اور غزہ میں جاری تباہ کن پالیسیوں کا ایجنٹ بن کر محض ساز باز سے آگے بڑھ کر کام کر رہا ہے۔

غزہ کی سنگین صورتحال پر بات کرتے ہوئے، فالک نے نوٹ کیا کہ غزہ کے باشندے قحط کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں، جسے گزشتہ ماہ بین الاقوامی فوڈ سیکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن (IPC) نے باضابطہ طور پر تسلیم کیا۔

انہوں نے کہا"اگر دنیا نے مزید انتظار کیا، تو یہ بہت دیر کر چکی ہوگی، اور تاریخ اس وقت کے اہم بحران سے نمٹنے میں ناکامی کو یاد رکھے گی،"

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو آج تک سفارتی حمایت دی جا رہی ہے، اور کہا کہ خاص طور پر اس کے جرائم اور اعلیٰ ترین بین الاقوامی عدالتوں کے واضح فیصلوں کی خلاف ورزی کے پیش نظر۔ اسرائیل کو "ایک عام ریاست" کے طور پر دیکھنا سفارتی ساز باز کی ایک شکل ہے۔

نسل کشی کو نسل کشی سے انکار کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے

لندن میں قائم تحقیقی ایجنسی فورینزک آرکیٹیکچر کے سربراہ ایال ویزمین، جو تشدد، جنگ اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کا معمارانہ تکنیکوں کے ذریعے جائزہ لیتے ہیں، نے زور دیا کہ نسل کشی سے انکار نسل کشی کے لیے راہ ہموار کرتا ہے۔

ویز مین نے نشاندہی کی کہ غزہ میں تباہ کاریوں کی  مثال نہیں ملتی۔

غزہ میں تباہی کے خاتمے کے بہانے سے اس کی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے، ویز مین نے وضاحت کی کہ زمین پر موجود تمام نشانات مٹا دیے گئے ہیں۔

کویئن میری یونیورسٹی آف لندن میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے پروفیسر نیو گورڈن نے کہا کہ جب برطانوی-فلسطینی شہری اپنی کہانیاں شیئر کرنا چاہتے تھے تو برطانوی حکومت نے اپنے دروازے بند کر دیے، لیکن اسرائیلیوں کے لیے دروازے بند نہیں کیے۔

"نسل کشی کو نسل کشی سے انکار کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے،" انہوں نے کہا، اور مزید کہا کہ قانونی ذمہ داریوں کے باوجود، برطانوی حکومت نے اسرائیل کو اسلحہ فروخت اور انٹیلیجنس سپورٹ جاری رکھی۔

کینٹ یونیورسٹی کے بین الاقوامی قانون کے شعبے سے تعلق رکھنے والی فلسطینی ماہر تعلیم شہد حموری نے کہا کہ برطانیہ نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی حمایت کی، حالانکہ وہ مکمل طور پر آگاہ تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔

غزہ میں نسل کشی جمعہ کو 700 ویں دن میں داخل ہو گئی، جس میں اسرائیل نے کم از کم 64,300 فلسطینیوں کو قتل کیا۔ فوجی مہم نے اس علاقے کو تباہ کر دیا ہے، جو قحط کا سامنا کر رہا ہے۔

گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

 

غزہ میں نسل کشی جمعہ کو 700 ویں دن میں داخل ہو گئی، جس میں اسرائیل نے کم از کم 64,300 فلسطینیوں کو قتل کیا۔ فوجی مہم نے اس علاقے کو تباہ کر دیا ہے، جو قحط کا سامنا کر رہا ہے۔

گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

متعلقہTRT World - Gaza Tribunal calls for armed UN intervention to halt 'most lethal phase of genocide'

دریافت کیجیے
ترکیہ نے  شام  کے علاقے صویدا میں بحران کو حل کرنے کے لیے رو ڈ میپ کا خیر مقدم کیا  ہے۔
ونیزویلا:ہم، امریکہ کے خلاف 'مسلح جدوجہد' کے لیے تیار ہیں
ایران نے E3 کے جوہری مذاکرات کے مذاکرکنندگان کو 'استعمال کرو اور کھو دو' کا انتباہ دیا ہے
زیلینسکی کا اتحادیوں کو انتباہ:  روس پر پابندیوں سے بچنے کے لیے 'بہانے نہ تلاش کریں'
طالبان امریکہ کے درمیان  تعلقات کو معمول پر لانے  اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت
نیٹو اور برطانوی سربراہان کا یوکرین کے لیے مضبوط فوجی معاونت کا عندیہ
بھارت نے اسرائیل کے ساتھ سرمایہ کاری کا معاہدہ کر لیا
چین نے تائیوان اور علاقائی تنازعات پر جاپانی قانون ساز سیکی ہی پر پابندیاں لگا دیں
لندن میں ہفتے کے روز فلسطین ایکشن پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے
جاپان میں ایل ڈی پی قیادت کی دوڑ میں تیزی
زیلینسکی: روس نے 'آخرکار' یوکرین کے سلسلہ یورپی یونین رکنیت کو قبول کر لیا ہے
روس نے یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتوں کے طور پر غیر ملکی فوجیوں کو مسترد کر دیا
ٹرمپ: میں عنقریب پوتن سے جنگ بندی کے حوالے سے بات کروں گا
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
شہباز اور پوتن نے پاکستان-روس کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا
ترکیہ نے اپنا آٹھواں قومی جنگی جہاز ایچل  سمندر میں اتار دیا