غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیلی فوج غزہ پر مکمل قبضے کےلیے حملوں میں تیزی لا ئے گی:اسرائیلی میڈیا
اس اعلان کا اعلان اسرائیلی میڈیا میں رپورٹ کیے گئے ایک دن بعد آیا کہ فوج غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کے لیے اپنے حملے کو تیز کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج غزہ پر مکمل قبضے کےلیے حملوں میں تیزی لا ئے گی:اسرائیلی میڈیا
/ AA
17 اگست 2025

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کے اپنے وسیع تر منصوبے کے حصے کے طور پر فلسطینیوں کو غزہ شہر سے جبری طور پر بے دخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

فوج کے ترجمان اویچی ادرائی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اتوار سے فوج تقریبا دو سال کی جنگ کے بعد بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کے لیے خیموں اور پناہ گاہوں کے سامان کے داخلے کی اجازت دوبارہ شروع کرے گی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ سامان اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی اداروں کی نگرانی میں جنوبی غزہ میں کریم شالوم کراسنگ کے ذریعے مکمل معائنے کے بعد لایا جائے گا۔

نہ تو اقوام متحدہ اور نہ ہی امدادی تنظیموں نے فوری طور پر کوئی تبصرہ جاری کیا ہے۔

یہ اعلان اسرائیلی میڈیا بشمول سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این کی اس رپورٹ کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فوج غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے مقصد سے اپنی کارروائی تیز کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

ہارٹز اور یدیوت اہرونوت نے کہا کہ فوجی دستوں کو مکمل پیمانے پر زمینی دراندازی کے لیے تیار رہنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں ۔

غزہ میں سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوبطہ نے انادولو کو بتایا کہ شہریوں کو خیمے فراہم کرنے کے بارے میں اسرائیلی دعوے غزہ میں نسل کشی کے آغاز کے بعد سے بڑے پیمانے پر جبری نقل مکانی کے جرم پر پردہ ڈالنے کی کھلی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہیں۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ اسرائیلی فوج ان خیموں کے لیے جس علاقے کو بے گھر ہونے والے شہریوں کو رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے وہ 'خون کا ایک نیا جال' بن سکتا ہے، جیسا کہ رفح کے مغرب میں المواسی کے علاقے اور جنوبی غزہ میں خان یونس میں ہوا تھا، جہاں حالیہ مہینوں میں 15 لاکھ سے زائد افراد کو پناہ دی گئی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ شہریوں کی جبری نقل مکانی چوتھے جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی فوجداری عدالت کے روم قانون کے تحت جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کی مجوزہ منتقلی غزہ کو اس کے رہائشیوں سے خالی کرنے اور رضاکارانہ اور محفوظ واپسی کے حق کی جگہ خیموں اور الگ تھلگ علاقوں کی مسلط کردہ حقیقت کے ساتھ منظم پالیسی کا حصہ ہے۔

بدھ کے روز اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے اسرائیل کے دوبارہ قبضے کے منصوبے کے "مرکزی خیال" کی منظوری دی، جس میں جنوبی غزہ شہر میں زیتون کے پڑوس پر حملہ بھی شامل ہے، جہاں فوج کی 99 ویں ڈویژن پہلے ہی تعینات کی جا چکی ہے۔

گزشتہ ہفتے اسرائیل کی سلامتی کابینہ نے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کے منصوبے کی توثیق کی تھی جس کے بعد بین الاقوامی سطح پر غم و غصے اور اندرون ملک مظاہروں کا آغاز ہوا تھا جس میں خبردار کیا گیا تھا کہ یہ علاقے میں قید اسرائیلی قیدیوں کے لیے 'موت کی سزا' کے مترادف ہے۔

اس منصوبے کا آغاز غزہ شہر کے قبضے سے ہوگا جس کے تحت تقریبا 10 لاکھ افراد کو جنوب میں بے گھر کیا جائے گا اور پھر اس کے مضافات میں چھاپے مارے جائیں گے۔

دوسرے مرحلے میں وسطی غزہ میں پناہ گزین کیمپوں پر دوبارہ قبضہ کیا جائے گا، جن میں سے زیادہ تر پہلے ہی ملبے میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان