غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اسرائیل راضی ہو گیا ہے:ٹرمپ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل محصور غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لئے "ضروری شرائط" پر راضی ہو گیا ہے، جبکہ قطر اور مصر کے درمیان ثالثوں کے ذریعے بالواسطہ بات چیت جاری ہے۔
غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اسرائیل راضی ہو گیا ہے:ٹرمپ
2 جولائی 2025

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل محصور غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لئے "ضروری شرائط" پر راضی ہو گیا ہے، جبکہ قطر اور مصر کے درمیان ثالثوں کے ذریعے بالواسطہ بات چیت جاری ہے۔

ٹرمپ نے منگل کے روز اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ ان کے نمائندوں نے اسرائیلی حکام کے ساتھ "طویل اور نتیجہ خیز ملاقات" کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری شرائط پر اتفاق کیا ہے، اس دوران ہم جنگ کے خاتمے کے لیے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حتمی تجویز اب ثالثوں کے ذریعے حماس کو پہنچائی جائے گی۔

ٹرمپ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مشرق وسطیٰ کی بھلائی کے لیے حماس اس معاہدے کو قبول کرے گی، کیونکہ یہ بہتر نہیں ہو گا بلکہ یہ صرف بدتر ہو جائے گا۔

اس سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ 'اگلے ہفتے کسی وقت' جنگ بندی ہو جائے گی۔

انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے، جہاں دونوں کے غزہ اور ایران کے بارے میں بات چیت متوقع ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ یہاں آ رہے ہیں ہم بہت سی چیزوں کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں، ""ہم ایران میں حاصل ہونے والی عظیم کامیابی کے بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں... ہم غزہ کے بارے میں بھی بات کریں گے۔

غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی

اسرائیل اکتوبر 2023 سے غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔

فلسطینیوں نے اب تک 56,600 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریبا 11 ہزار فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد غزہ کے حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے اور اندازے کے مطابق یہ تعداد دو لاکھ کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔

واشنگٹن اپنے دیرینہ اتحادی اسرائیل کو سالانہ 3.8 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔

اکتوبر 2023 سے اب تک امریکہ غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی اور ہمسایہ ممالک میں جنگوں کی حمایت میں 22 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کر چکا ہے۔

 غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے سینئر امریکی حکام کی جانب سے اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے باوجود واشنگٹن نے اب تک اسلحے کی منتقلی پر شرائط عائد کرنے کے مطالبے کی مخالفت کی ہے۔

دریافت کیجیے
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں
ٹرمپ: مصر میں حماس کے وفود کے ساتھ مثبت مذاکرات ہو رہے ہیں