غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
قطر کی اسرائیل-حماس مذاکرات میں خلل ڈالنے کے لیے ادائیگی کرنے کے دعووں کی تردید
دوحہ کا کہنا ہے کہ وہ "اس تباہ کن جنگ کو ختم کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں کے درمیان ایک معاون کے طور پر اپنی انسانی اور سفارتی کردار پر قائم ہے اور مصر کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔"
قطر  کی اسرائیل-حماس مذاکرات میں خلل ڈالنے کے لیے ادائیگی کرنے کے دعووں کی تردید
Meeting of foreign ministers of Egypt, Jordan, Saudi Arabia, Qatar and UAE in Cairo to discuss Israel's genocide in Gaza [AFP File] / AFP
5 اپریل 2025

قطر نے مصر اور ثالثوں کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے لیے "مالی ادائیگیاں" کرنے کے الزامات کی مذمت اور تردید کی ہے ،جو حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں۔

جمعرات کو قطر کے بین الاقوامی میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا، "قطر ان بیانات کی سختی سے مذمت کرتاہے جو کچھ صحافیوں اور میڈیا اداروں نے شائع کیے ہیں، جن میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ قطر نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری مذاکرات میں  شامل مصر یا کسی بھی ثالث کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے لیے مالی ادائیگیاں کی ہیں ۔"

بیان میں مزید کہا گیا کہ "یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور صرف ان لوگوں کے ایجنڈے کی خدمت کرتے ہیں جو ثالثی کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا اور اقوام کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ الزامات غلط معلومات کی مہم میں ایک نئی پیش رفت کی نمائندگی کرتے ہیں جو انسانی مصائب سے توجہ ہٹانے اور جنگ کی سیاست کو جاری رکھنے کی کوشش کر رہی ہے ۔

قطر نے زور دیا کہ وہ اس تباہ کن جنگ کو ختم کرنے کے لیے متعلقہ فریقوں کے درمیان ثالث کے طور پر اپنے انسانی اور سفارتی کردار کے لیے پرعزم ہے اور جنگ بندی کے قیام اور شہری جانوں کے تحفظ کے لیے مصر کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے۔

قطر نے مصر کے اہم کردار کی تعریف کی اور علاقائی استحکام کے لیے کامیاب مشترکہ ثالثی کو یقینی بنانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر تعاون کو اجاگر کیا۔

قطرگیٹ

قطر کا ردعمل اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی میڈیا نے یہ الزامات رپورٹ کیے کہ وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر کے مشیروں نے قطر سے فنڈز وصول کیے تاکہ مصر کے ثالثی کردار کو نقصان پہنچانے اور اسرائیلی میڈیا میں قطر کی ثالثی کی کوششوں کی تعریف کرنے کے لیے معلومات پھیلائی جا سکیں۔

جمعرات کو ایک اسرائیلی عدالت نے نیتن یاہو کے دو معاونین کی حراست میں ایک دن کی توسیع کی، جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے قطر سے مبینہ طور پر رقم وصول کی تاکہ اس کی ثالثی کی تصویر کو اسرائیلی میڈیا میں فروغ دیا جا سکے۔

اسرائیلی عوامی نشریاتی ادارے کان نے  اطلاع دی ہے کہ  ریشون لیزیون مجسٹریٹ کی عدالت نے جوناتن اوریچ اور ایلی فیلڈسٹین کی گرفتاری میں مزید 24 گھنٹے کی توسیع کی منظوری دی، جبکہ پولیس کی جانب سے سات دن کی توسیع کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

ٹیلی ویژن کے مطابق  تحقیقات میں مشتبہ افراد کے بیانات میں تضاد سامنے آیا ہے، جسے اسرائیلی میڈیا نے ’قطرگیٹ‘ کا نام دیا ہے۔

نشریاتی ادارے نے کہا کہ دو معاونین میں سے ایک نے تفتیش کے دوران جھوٹ بولا، تاہم معاون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

بدھ کے روز، نیتن یاہو نے اپنے معاونین کے خلاف تحقیقات کو مضحکہ خیز قرار دیا۔

دی یروشلم پوسٹ کے ایڈیٹر ان چیف زویکا کلین کو جمعرات کو گھر میں نظر بندی سے رہا کر دیا گیا، ان سے دو معاونین کے ساتھ کیس میں تعلقات کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔

اٹارنی جنرل گالی بہاراو-میارا نے کہا کہ اس کیس میں مزید دو صحافیوں سے پوچھ گچھ کی جا سکتی ہے۔

 

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان