سیاست
3 منٹ پڑھنے
ٹرمپ: میکرون کا فلسطین کو تسلیم کرنا 'ٹھیک فیصلہ اور ان کا ذاتی' فیصلہ ہے
ایمانوئل میکرون کے اس اقدام کے بعد برطانوی وزیر اعظم اسٹارمر پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ بھی اسی طرح کا قدم اٹھائیں
ٹرمپ: میکرون کا فلسطین کو تسلیم کرنا 'ٹھیک فیصلہ اور ان کا ذاتی' فیصلہ ہے
President Donald Trump speaks to members of the media after he arrived at Prestwick Airport in Ayrshire, Scotland.
26 جولائی 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا فیصلہ "ٹھیک" ہے اور "یہ ان کا اپنا معاملہ ہے۔"

گلاسگو پریسٹوک ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا: "یہ ان کا کام ہے؛ یہ ٹھیک ہے۔ یہ ان کا فیصلہ ہے، میرا نہیں۔"

ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "وہ مجھ سے تھوڑے زیادہ لبرل ہیں، لیکن مجھے وہ پسند ہیں۔"

امریکی صدر اسکاٹ لینڈ میں پانچ روزہ دورے پر ہیں، جس دوران وہ ایک نئے گولف کورس کا افتتاح کریں گے اور اسٹارمر اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان دیر لیئن کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔

اسٹارمر پر دباؤ بڑھ رہا ہے

میکرون نے جمعرات کو اعلان کیا  تھاکہ فرانس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران ستمبر میں فلسطین کو باضابطہ طور پر ریاست کے طور پر تسلیم کرے گا۔

اس فیصلے پر اسرائیل کی جانب سے سخت ردعمل آیا ہے اور یہ بین الاقوامی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

دوسری جانب، اسٹارمر پر بھی دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ بھی اسی طرح کا قدم اٹھائیں۔

رپورٹس کے مطابق، ان کی کابینہ کے کئی سینئر اراکین — جن میں ہیلتھ سیکریٹری ویس اسٹریٹنگ، جسٹس سیکریٹری شبانہ محمود، نادرن آئرلینڈ سیکریٹری ہلیری بین، اور کلچر سیکریٹری لیزا نینڈی شامل ہیں — نے وزیر اعظم سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ دباؤ میکرون کے اعلان کے بعد بڑھا، جس کے بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اسٹارمر کو فلسطین کو مشترکہ طور پر تسلیم کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوششوں کے بعد آیا۔

نو جماعتوں کے 220 سے زائد برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں حکومت سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، اور برطانیہ کے اس تنازعے میں تاریخی کردار اور 1980 سے دو ریاستی حل کی حمایت کا حوالہ دیا گیا ہے۔

پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کی چیئر ایمیلی تھورن بیری نے کہا: "حکومت نے ہمیشہ بہت کم اور بہت دیر سے عمل کیا ہے۔"

لیبر پارٹی کی رکن  سارہ چیمپئن، جنہوں نے اس کثیر الجماعتی خط کا آغاز کیا، نے ایکس پر لکھا: "نو جماعتوں کے 221 ایم پیز نے مشترکہ خط پر دستخط کیے ہیں، جس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کو فوری طور پر ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔"

سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر پیٹر کائل نے محتاط ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اب بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حمایت کرتا ہے، لیکن فوری ترجیحات انسانی ہمدردی کی ہیں: "ہم فلسطینی ریاست چاہتے ہیں، ہم اس کی خواہش رکھتے ہیں… لیکن اس وقت، آج، ہمیں اس پر توجہ دینی ہوگی کہ کس طرح اس بحران  کو کم کیا جا سکتا ہے۔"

 

دریافت کیجیے
ممدانی کی کامیابی پر اسرائیلیوں کا ردِعمل
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ