ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ بحری جہاز 17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
داتچہ کے جنوب مغربی ساحلی علاقے میں جاری قزلان عثمانی غرق شدہ جہاز پر آثارِ قدیمہ پر تحقیقات سے سلطنتِ عثمانیہ سے تعلق رکھنے والی اہم نوادارت منظر عام پر آئی ہیں، اس مقام پر تحقیقات رواں سال کے اختتام تک مکمل ہونے کی توقع کی جاتی ہے
00:00
داتچہ میں عہدِ عثمانیہ کا غرق شدہ  بحری جہاز  17ویں صدی کی بحری تاریخ پر روشنی ڈال رہاہے
غرق شدہ جہاز
27 فروری 2025

وزارتِ ثقافت و سیاحت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق  آثارِ قدیمہ کی کھدائیوں کا کام دوکوز  ایئلول یونیورسٹی کے زیر اہتمام زیر آب تحقیقاتی مرکز (SUDEMER) کی جانب سے  بحری ورثے منصوبے کے تحت کیا جا رہا ہے۔

اس سال کی کھدائیوں میں جہاز کی شناخت اور اس کے غرق ہونے کے دور سے متعلق اہم معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ ان نوادارت میں جینسری قوتوں  کی 14 رائفلیں  تھے، تقریبا 2,500 گولیاں اور پھٹے ہوئے گولے شامل ہیں۔ یہ نوادرات  جہاز کے کسی جنگ میں حصہ لینے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

اس کے علاوہ، چین  کی طرف سے  اسلامی بازاروں کے لیے تیار کردہ نیلے رنگ کے چینی مٹی کے برتن، یہ ظاہر کرتے ہیں کہ جہاز خاص مشن یا سفارتی مقصد کے ساتھ سفر کر رہا تھا۔ چینی مٹی کے برتنوں کا پیکنگ میں ملنا اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر تحفے کے طور پر بھیجے گئے تھے۔

اس کے علاوہ، جہاز کے عملے اور سپاہیوں کے ذاتی سامان کی باقیات بھی ملیں ہیں جن میں پائپ، شمیشیر کے کنگھے، تانبے کے برتن، مٹی کے برتن اور بوتلیں شامل ہیں۔ تیونس کے جربہ علاقے کے مٹی کے برتنوں کی موجودگی اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ جہاز ممکنہ طور پر  شمالی افریقہ سے  لوٹ رہا تھا۔

قزلان  غرق شدہ جہاز کی دریافت، ترک سمندری حدود میں پہلی بارجینیسری فوجیوں کو لے جانے والے ایک عثمانی جہاز کی باقیات کی دریافت کی حیثیت رکھتی ہے، جوکہ  تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔

جہاز کے سنجاق کے حصے بھی ملے ہیں، جو جہاز کی تعمیراتی تکنیکوں کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کرتے ہیں۔ تمام شواہد اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ جہاز 17ویں صدی کے دوسرے نصف حصے میں ایک جنگ کے بعد غرقاب ہوا تھا۔

اس کھدائی کے 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، اور ان دریافتوں کے ذریعے عثمانی بحری تاریخ کے بارے میں نئی معلومات  منظر عام پر آنے کا  خیال کیا جاتا ہے۔

 

دریافت کیجیے
ترک صدر کی سوڈان میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت اور مسلم اُمہ سے خون ریزی روکنے کی اپیل
استنبول، غزّہ جنگ بندی اور انسانی بحران  کے موضوع پر، اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے
ترکیہ عالمی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے: اوتوربائیف
ترک وزیر خارجہ فیدان نے اقوام متحدہ کی اصلاح کی مطالبہ کیا اور عالمی نظام کی مشروطیت پر سوال اٹھایا
ترکیہ اپنی دفاعی صنعت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، ترک نائب صدر
پاکستان اور افغانستان 6 نومبر کو استنبول میں مذاکرات کی بحالی کریں گے، جنگ بندی جاری رہے گی — ترکیہ
جرمنی ترکیہ کو یورپی یونین میں دیکھنےکاخواہاں ہے: چانسلر مرز
ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے:فریڈرک مرز
ترکیہ۔شام ٹرانزٹ راہداری اگلے سال کُھل جائے گی
ترکیہ: الفاشر میں فوری طور پر جنگ بند کی جائے
ترکیہ: غزہ پر اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی کھُلی خلاف ورزی ہیں
ہم، ایک"عظیم، مضبوط اور خوشحال ترکیہ" کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنا جاری رکھیں گے: اردوعان
"معاہدہ طے ہوگیا"ترکیہ برطانیہ سے یورو فائٹر طیارے خریدے گا
مغربی ترکیہ میں 6.1 شدت کا زلزلہ، استبول بھی لرز اٹھا
پی کے کے دہشت گرد گروپ نے ترکیہ سے مکمل انخلا کا اعلان کردیا
ترکیہ، پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کی استنبول میں میزبانی کر رہا ہے
حماس جنگ بندی کی پابند ہے لیکن اسرائیل مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے: اردوعان
صدر ایردوان کا خلیجی ممالک کا دورہ مکمل، کویت، قطر اور عمان کے ساتھ 24 نئے معاہدے طے
ترکیہ: ہماری اوّلین ترجیح، غزّہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھنا، ہونی چاہیے
ترکیہ: اردوعان۔ہیثم ملاقات