سیاست
3 منٹ پڑھنے
عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو دو ہفتوں تک ملتوی کر دیا
“عدالت کا ماننا ہے کہ صدر کو ممکنہ طور پر کانگریس کے تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ مطلوبہ تبدیلیاں لا سکیں، اور اس لیے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کو عارضی طور پر روکنے کا حکم جاری کیا جاتا ہے۔”
عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو دو ہفتوں تک ملتوی کر دیا
U.S. President Trump sits in the Oval Office at the White House
10 مئی 2025

ایک امریکی جج نے عارضی طور پر کئی وفاقی ایجنسیوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فروری میں سرکاری ملازمین کی بڑے پیمانے پر برطرفیوں کے حکم پر عمل درآمد سے روک دیا ہے۔

کیلیفورنیا کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کی جج سوسن الیسٹن نے جمعہ کے روز دو ہفتے کی مہلت دی ہے  کہ ٹرمپ انتظامیہ کے وفاقی ملازمین کی تعداد کم کرنے کے اقدامات ممکنہ طور پر کانگریس کی منظوری کے متقاضی ہیں۔

الیسٹن نے حکم میں لکھا، “عدالت کا ماننا ہے کہ صدر کو ممکنہ طور پر کانگریس کے تعاون کی ضرورت ہے تاکہ وہ مطلوبہ تبدیلیاں لا سکیں، اور اس لیے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کو عارضی طور پر روکنے کا حکم جاری کیا جاتا ہے۔”

جنوری میں وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد سے، ٹرمپ نے وفاقی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ وفاقی حکومت کو کم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر ملازمین کی تعداد کم کرنے کے منصوبے تیار کریں۔

انہوں نے11 فروری کو جاری کردہ ایک ایگزیکٹو آرڈر میں، ٹرمپ نے وفاقی بیوروکریسی کی “اہم تبدیلی” کا مطالبہ کیا اور ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ وہ غیر ضروری سمجھے جانے والے ملازمین کو نکال دیں۔

گزشتہ ہفتے، مزدور یونینوں، غیر منافع بخش تنظیموں اور چھ شہروں اور کاؤنٹی حکومتوں کے ایک اتحاد نے ٹرمپ، محکمہ حکومتی کارکردگی (DOGE) اور دیگر وفاقی ایجنسیوں بشمول آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ (OMB) کے خلاف مقدمہ دائر کیا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ انہوں نے کانگریس کی منظوری کے بغیر بڑے پیمانے پر برطرفیوں کو نافذ کر کے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔

امریکن فیڈریشن آف گورنمنٹ ایمپلائز (AFGE) کی قیادت میں مدعیوں نے ایک مشترکہ بیان میں جج کے عارضی حکم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا، “ٹرمپ انتظامیہ کی غیر قانونی کوشش نے وفاقی حکومت کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش میں ایجنسیوں کو افراتفری میں ڈال دیا ہے، جس سے ہمارے ملک بھر میں فراہم کی جانے والی اہم خدمات متاثر ہوئی ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا، “ہم میں سے ہر ایک ان کمیونٹیز کی نمائندگی کرتا ہے جو وفاقی حکومت کی کارکردگی میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں – وفاقی ملازمین کو برطرف کرنا اور حکومتی افعال کو بے ترتیبی سے دوبارہ منظم کرنا اس مقصد کو پورا نہیں کرتا۔”

ٹرمپ نے اس سال تیزی سے ہزاروں سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے اور پروگراموں کو ختم کرنے کے اقدامات کیے ہیں – جن میں امریکی انسانی امداد ایجنسی USAID، حکومت بھر میں تنوع کے اقدامات اور دیگر دفاتر شامل ہیں۔ لیکن کئی معاملات میں، ججوں نے ان کی انتظامیہ کی اہم پالیسی اقدامات کو روک دیا یا معطل کر دیا ہے، جن میں امیگریشن اور حکومتی اخراجات کو تبدیل کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔

دریافت کیجیے
یوکرین کے موضوع پر روبیو سے بالمشافہ ملاقات کر سکتا ہوں:لاوروف
ٹرمپ کا جنوبی افریق میں منعقد ہونے والے سمٹ کو 'شرمناک' قرار د جی 20 کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان
ٹرمپ: غزہ کے لیے بین الاقوامی سلامتی فورس 'بہت جلد' تعینات کی جائے گی
ممدانی کی کامیابی پر اسرائیلیوں کا ردِعمل
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔