سیاست
4 منٹ پڑھنے
قصر سے احتجاج تک: بنگلادیشی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کامحل عجائب گھر بن رہا ہے
حسینہ کے دور حکومت میں انسانی حقوق کی وسیع خلاف ورزیاں ہوئیں، جن میں ان کے سیاسی مخالفین کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور غیر قانونی  قتل شامل ہیں۔
قصر سے احتجاج تک: بنگلادیشی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کامحل عجائب گھر بن رہا ہے
Images and cartoons related to Bangladesh's ousted prime minister Sheikh Hasina are seen pasted on a board inside her former official residence. / AFP
4 اگست 2025

بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کی سرکاری رہائش گاہ ہونے والا  محل جہاں  ایک دور میں سخت حفاظتی پہرہ رہتا تھا ، اب ایک عجائب گھر  بن رہا ہے  تاکہ ان کی آمرانہ حکومت کی یادگار کے طور پر قائم رہے۔

جب حسینہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھارت فرار ہوئیں، ڈھاکہ کے محل کی چھت پر چڑھ  کر جشن مناتے ہوئے جھنڈے لہراتے ہجوم کی تصاویر، 5 اگست 2024 کو طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں ان کی حکومت کے خاتمے کی نمایاں علامت بن گئی ہیں۔

ایک سال بعد، جب تقریباً 17 کروڑ کی آبادی والا جنوبی ایشیائی ملک اب بھی سیاسی بحران کا شکار ہے، حکام کو امید ہے کہ وسیع و عریض گنا بھون محل مستقبل کے لیے ایک پیغام فراہم کرے گا۔

دیواروں پر حسینہ کے دور حکومت کی مذمت کرنے والی تحریروں کو جوں کا توں چھوڑ دیا گیا ہے۔

ایک پیغام میں لکھا ہے، "آزادی"  جبکہ دوسرا پیغام کہتا ہے، "ہم انصاف چاہتے ہیں۔"

حسینہ کے دور حکومت میں انسانی حقوق کی وسیع خلاف ورزیاں ہوئیں، جن میں ان کے سیاسی مخالفین کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور غیر قانونی  قتل شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق، جولائی اور اگست 2024 کے درمیان اقتدار پر قابض رہنے کی ناکام کوشش کے دوران  تقریباً 1400 افراد ہلاک ہوئے۔

77 سالہ حسینہ نے ڈھاکہ میں جاری اپنے مقدمے میں عدالت کے احکامات کے باوجود پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے، جہاں ان پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات ہیں، جنہیں وہ مسترد کرتی ہیں۔

ایک اور  تحریر  میں لکھا ہے، "آمر۔" اور "قاتل حسینہ۔"

85 سالہ نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس، جو 2026 کے اوائل میں انتخابات تک نگراں حکومت کی قیادت کر رہے ہیں، نے کہا کہ عجائب گھر میں تبدیلی "ان کی بدانتظامی اور عوام کے غصے کی یادوں کو محفوظ رکھے گی ۔"

متعلقہTRT Global - Bangladesh tribunal indicts ousted PM Hasina over deaths of protesters during July uprising

شاک  سے نکلنا

27 سالہ حقوق کے کارکن اور دستاویزی فوٹوگرافر مصفیق الرحمان جوہان ان ہزاروں افراد میں شامل تھے جنہوں نے محل پر دھاوا بولا، جہاں ہجوم نے ان کے بیڈروم میں رقص کیا، باورچی خانے سے کھانے کھائے، اور اس جھیل میں تیرنے لگے جسے حسینہ کبھی مچھلی پکڑنے کے لیے استعمال کرتی تھیں۔

انہوں نے کہا، "یہ ماضی کے صدمے، ماضی کی تکالیف اور مزاحمت کو ظاہر کرے گا اور اس کی علامت بنے گا۔"

"گنا بھون فاشزم کی علامت ہے، ایک آمرانہ حکومت کی علامت۔"

یہ کمپلیکس حسینہ کے والد، بنگلہ دیش کے بانی رہنما شیخ مجیب الرحمان نے تعمیرکرایا تھا۔ حسینہ نے اسے اپنے 15 سالہ اقتدار کے دوران اپنی سرکاری رہائش گاہ بنایا۔

زیر تعمیر عجائب گھر کے کیوریٹر تنزیم وہاب نے کہا کہ  یہاں پر  ان مظاہرین کی اشیاء کو جگہ دی جائیگی  جو مارے گئے تھے۔

ان کی زندگی کی کہانیاں فلموں اور تصاویر کے ذریعے بیان کی جائیں گی، جبکہ تختیوں پر ان افراد کے نام درج ہوں گے جو حسینہ کے دور حکومت کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔

وہاب نے کہا، "عجائب گھر کا مقصد ماضی پر نظر  ڈال کر  طویل سالوں کی بدانتظامی اور جبر کو یاد رکھنا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ عجائب گھر میں اینیمیشن اور انٹرایکٹو انسٹالیشنز شامل ہوں گی، ساتھ ہی ان چھوٹے سیلز کی دستاویزات بھی ہوں گی جہاں حسینہ کے مخالفین کو گھٹن زدہ حالات میں قید رکھا گیا۔

وہاب نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان اسے جمہوری خیالات، نئی سوچ، اور ایک نیا بنگلہ دیش بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کریں۔"

آمریت کے مجسمے

 جہاں حسینہ کے محل کو   نئی ماہیت دلائی جا رہی ہے وہیں مظاہرین نے ان کی حکومت کی دیگر کئی نمایاں نشانیوں کو گرا دیا ہے۔

حسینہ کے والد کے مجسمے گرائے گئے، اور ان دونوں کی تصویریں پھاڑ کر جلا دی گئیں۔

مظاہرین نے کہ کھدائی کرنے والی مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے شیخ مجیب الرحمان کے گھر کو بھی توڑ دیا، جسے حسینہ نے اپنے والد کے لیے ایک عجائب گھر میں تبدیل کر دیا تھا۔

23 سالہ طالب علم محب اللہ المشنون، جو ان ہجوم میں شامل تھے جنہوں نے اس گھر کو توڑا، کا ماننا ہے کہ ایسے نشانات کو ہٹانا بنگلہ دیش کو ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جانے کے لیے ضروری تھا۔

انہوں نے کہا، "یہ آمریت کی نشانیاں تھیں۔"

دریافت کیجیے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ
امریکہ ہم سے تجارتی جنگ چاہتا ہے تو شوق پورا کر لے:چین
مصر نے بین الاقوامی کانفرنس طلب کرلی، ٹرمپ بھی شرکت کریں گے