غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
بیلجیم نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا
بیلجیئم کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران بیلجیئم فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا
بیلجیم نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا
2 ستمبر 2025

بیلجیئم کے وزیر خارجہ نے اعلان کیا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران بیلجیئم فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔

 وزیر خارجہ میکسم پری ووٹ نے پیر کے روز ایکس پر لکھا کہ اسرائیلی حکومت کے خلاف سخت پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔

 واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کا اجلاس 9 سے 23 ستمبر تک نیویارک میں ہوگا۔

فرانس نے جولائی میں اجلاس کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا اور صدر امانویل میکرون نے اس اقدام کو دو ریاستی حل کی جانب ایک قدم قرار دیا تھا۔

اس کے بعد سے کئی مغربی ممالک نے برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس کی پیروی کریں۔

پری ووٹ نے کہا کہ بیلجیئم کا یہ فیصلہ غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے کے پیش نظر کیا گیا ہے، جہاں تقریبا دو سال سے جاری اسرائیلی قتل عام نے علاقے کی تمام آبادی کو عملی طور پر بے گھر کر دیا ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق بھوک کے حالات پیدا کر دیے ہیں۔

پری ووٹ نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے تشدد کے پیش نظر، جس میں نسل کشی کے کسی بھی خطرے کو روکنے کی ذمہ داری بھی شامل ہے، بیلجیئم کو اسرائیلی حکومت اور حماس پر دباؤ بڑھانے کے لئے سخت فیصلے کرنے پڑے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس تسلیم کا مقصد عام اسرائیلیوں کو نشانہ بنانا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسرائیلی عوام کو سزا دینے کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اس بات کو یقینی بنانے کے بارے میں ہے کہ اس کی حکومت بین الاقوامی اور انسانی قوانین کا احترام کرے اور زمینی صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے۔

اس اعلان کا مطلب ہے کہ بیلجیئم فرانس اور ایک درجن سے زائد دیگر ممالک کے ساتھ نیو یارک اعلامیے کی حمایت کرے گا، جو دو ریاستی حل کی طرف نئی کوششوں کے حصے کے طور پر اسرائیل اور فلسطین دونوں کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کی راہ ہموار کرتا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی سے اکتوبر 2023 سے اب تک 63 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ عالمی عدالت انصاف اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے پر غور کر رہی ہے۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں