نیا شام
3 منٹ پڑھنے
شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا امریکی فیصلہ،دمشق میں جشن کا سماں
اسد الشیبانی نے منگل کے روز کہا کہ ہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں اسد حکومت کی جانب سے کیے گئے جنگی جرائم کے جواب میں شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کے بارے میں بتایا گیا
شام پر سے پابندیاں ہٹانے کا امریکی فیصلہ،دمشق میں جشن کا سماں
/ AP
14 مئی 2025

 

 شامی  وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ ایک اہم موڑ ہے

اسد الشیبانی نے منگل کے روز شام کی سرکاری عرب نیوز ایجنسی (سانا) سے بات کرتے ہوئے کہا، "ہم صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں اسد حکومت کی جانب سے کیے گئے جنگی جرائم کے جواب میں شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

شیبانی نے اسے شامی عوام کے لیے ایک اہم موڑ قرار دیا کیونکہ ہم برسوں کی تباہ کن جنگ کے بعد استحکام، خود کفالت اور حقیقی تعمیر نو کے مستقبل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس اعلان کو بہت مثبت انداز میں دیکھتے ہیں اور باہمی احترام، اعتماد اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر امریکہ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے تیار ہیں۔

شیبانی نے کہا کہ ٹرمپ "تاریخی امن معاہدے اور شام میں امریکی مفادات کے لئے ایک حقیقی فتح حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں" اور "وہ پہلے ہی اپنے پیشروؤں کے مقابلے میں شامی عوام کے لئے زیادہ کام کر چکے ہیں، جنہوں نے جنگی مجرموں کو سرخ لکیریں عبور کرنے اور قتل عام کرنے کی اجازت دی۔

اس سے قبل ریاض میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ترک صدر رجب طیب اردوان اور دیگر علاقائی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد شام پر 'وحشیانہ اور سخت' امریکی پابندیوں کو ہٹانے کا حکم دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'شام کی صورتحال پر ولی عہد، ولی عہد اور ترکیہ کے صدر ایردوان سے بات کرنے کے بعد، جنہوں نے گزشتہ روز مجھے فون کیا اور اسی طرح کی بات کا مطالبہ کیا، دوسروں اور میرے دوستوں کے علاوہ، جن لوگوں کا میں مشرق وسطیٰ میں بہت احترام کرتا ہوں، میں شام کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کا حکم دوں گا تاکہ انہیں  ترقی  کا موقع مل سکے۔ ٹرمپ نے یہ بات منگل کو ریاض میں سرمایہ کاری کے ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

 ترقی  کا موقع

ٹرمپ نے 2025 میں ریاض میں سعودی امریکہ سرمایہ کاری فورم کے دوران کہا تھا کہ وہ شام پر "ظالمانہ اور سخت" امریکی پابندیوں کو ہٹانے کا حکم دیں گے تاکہ اس ملک کو "ترقی  کا موقع" مل سکے۔

ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد دارالحکومت دمشق سمیت کئی شہروں میں شامی وں میں جشن منایا گیا۔

دریں اثنا شام کے صدر احمد الشرہ ٹرمپ کے ساتھ اپنی ممکنہ ملاقات سے ایک دن قبل منگل کو ریاض پہنچے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خلیجی دورے کے آغاز پر سعودی عرب پہنچ گئے تھے جس میں قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ بھی جاری رہے گا جو ان کی دوسری مدت کا پہلا بڑا بین الاقوامی دورہ ہے جبکہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے اٹلی کا مختصر دورہ بھی کریں گے۔

شام کی نئی انتظامیہ نے ملک کو معزول حکمران بشار الاسد کی وراثت سے نکالنے میں مدد کے لیے جامع بین الاقوامی اور علاقائی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ 

حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین کی موجودہ پابندیاں تعمیر نو کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں۔

اگرچہ امریکہ اور یورپی یونین نے اس سے قبل مخصوص شعبوں پر کچھ پابندیوں میں نرمی کی ہے ، لیکن یہ 2011 کے بعد پہلی جامع واپسی ہوگی۔

تقریبا 25 سال تک شام پر حکمرانی کرنے والے اسد دسمبر میں فرار ہو کر روس چلے گئے تھے جس کے بعد 1963 میں شروع ہونے والی باتھ پارٹی کی اقتدار پر دہائیوں پرانی گرفت ختم ہو گئی تھی۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان