دنیا
3 منٹ پڑھنے
روس اور یوکرین نے جنگ کے سب سے بڑے تبادلے میں سینکڑوں قیدیوں کا تبادلہ کیا
روس اور یوکرین نے بڑے پیمانے پر قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے کو انجام دیا ہے، جس میں تقریباً 800 افراد کا تبادلہ کیا گیا ہے، جبکہ سرحدی لائن پر جاری لڑائی جاری ہے۔
روس اور یوکرین نے جنگ کے سب سے بڑے تبادلے میں سینکڑوں قیدیوں کا تبادلہ کیا
Man embraces a Ukrainian prisoner of war as he returns after a swap at an undisclosed location in Ukraine.
24 مئی 2025

روس اور یوکرین نے ایک بڑے قیدیوں کے تبادلے کا آغاز کیا ہے، جس میں سینکڑوں فوجیوں اور شہریوں کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔ اسے جنگ کے دوران اب تک کا سب سے بڑا تبادلہ قرار دیا جا رہا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جمعہ کے روز تصدیق کی کہ 390 یوکرینی شہری، جن میں فوجی اور عام شہری شامل ہیں، اپنے وطن واپس پہنچ گئے ہیں، اور مزید رہائیوں کی توقع ہفتے کے آخر تک کی جا رہی ہے۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اسے یوکرین سے اتنی ہی تعداد میں قیدی واپس ملے ہیں۔

زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر کہا، "یہ بہت اہم ہے کہ ہم سب کو واپس لائیں،" اور ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جو اس عمل میں شامل تھے۔ انہوں نے مزید قیدیوں کے تبادلے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

یہ تبادلہ استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے بعد ہوا، جو 2022 کے اوائل کے بعد کیف اور ماسکو کے درمیان پہلا براہ راست اجلاس تھا۔ دونوں فریقین نے 1,000 افراد کے تبادلے پر اتفاق کیا۔

’شاید میرے والد کل آئیں‘

رہا ہونے والے یوکرینی شہری چیرنیہیف کے علاقے میں ایک طبی مرکز پہنچے، جہاں ان کا استقبال خوشی سے بھرے رشتہ داروں نے کیا۔

کچھ افراد جذبات سے مغلوب ہو گئے، جبکہ دیگر قید کے سالوں کے بعد حیران نظر آئے۔ یوکرینی جھنڈوں میں لپٹے ہوئے، انہوں نے اپنے خاندان کے افراد کو گلے لگایا اور دوبارہ معاشرتی زندگی میں شامل ہونے کا عمل شروع کیا۔

قیدیوں کے درجنوں رشتہ داروں نے خوشی اور نعرے لگائے، "شکریہ!" جب قیدیوں کو لے جانے والی بسیں یوکرین کے چیرنیہیف علاقے کے طبی مرکز پہنچیں۔

یہ تبادلہ بیلاروس کی سرحد پر ہوا، اور رہا کیے گئے روسیوں کو طبی علاج کے لیے بیلاروس لے جایا گیا۔ اگرچہ یہ تبادلہ اہم تھا، لیکن اس سے لڑائی میں کوئی کمی نہیں آئی۔

1,000 کلومیٹر طویل محاذ پر شدید لڑائی جاری ہے۔

"وانیا!" ناتالیا موسچ نے رشتہ داروں کے درمیان چیخ کر کہا، "میرے شوہر!"

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے شوہر ایوان کو تقریباً دو سال سے نہیں دیکھ پائی تھیں، اور خوشی سے دمک رہی تھیں۔

"یہ ایک ناقابل یقین احساس ہے۔ میں ابھی بھی حیرت میں ہوں،" موسچ نے کہا جب وہ رجسٹریشن کے عمل کے بعد اپنے خاندان سے ملنے باہر آئے۔

"میں واقعی خوش ہوں کہ ہمیں بھلایا نہیں گیا، اور ہم اب بھی یوکرین کے لیے اہم ہیں۔"

کئی رشتہ دار اس وقت رو پڑے جب یہ واضح ہوا کہ ان کے عزیز ان لوگوں میں شامل نہیں ہیں جو واپس آئے ہیں، اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ رہا ہونے والے افراد کم از کم ان کے شوہروں، بھائیوں اور بیٹوں کے بارے میں کچھ معلومات فراہم کر سکیں گے۔

"شاید میرے والد کل آئیں،" ایک چھوٹے بچے نے روتے ہوئے کہا۔

دریافت کیجیے
اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے  پر حملے میں ایک فلسطینی لڑکا شہید، چار زخمی
غزہ کے خان یونس میں بھاری بارشوں سے بے گھر افراد کے خیمے ناکارہ بن گئے
ٹرمپ نے بی بی سی کو ایڈیٹڈ ویڈیو کے خلاف اربوں ڈالر کے مقدمے کی دھمکی دے دی
امریکہ، ترکیہ، پاکستان اور عرب ممالک کی اقوام متحدہ غزہ مسودہ قرارداد کی 'فوری منظوری' کی اپیل
امریکا نے تائیوان کو 330 ملین ڈالر کے طیاروں کے فاضل پرزے فروخت کرنے کی منظوری دے دی
یوکرینی دارالحکومت روسی بمباری کی زد میں
امریکہ: ٹکسال نے پینی کی پیداوار بند کر دی
روس: 130 یوکرینی ڈرون گِرا دیئے گئے ہیں
روس یوکرین کے ساتھ استنبول میں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے: روسی سفیر
امریکہ: خبریں غلط ہیں، امریکہ کوئی فوجی بیس قائم نہیں کر رہا
کولمبیا  نے واشنگٹن کے ساتھ خبروں کا تبادلہ بند کر دیا
یوکرین کے سکیورٹی چیف روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی بحالی پر مذاکرات کے لیے استنبول میں
دس سال بعد قدافی کا بیٹا ضمانت پر رہا کر دیا گیا
بیس سے زائد ممالک کا مشترکہ بیان: سوڈان میں آر ایس ایف کے ظلم و بربریت کی مذّمت
ایکواڈور کی جیل میں 31 قیدی ہلاک ہو گئے
واشنگٹن ہماری معیشت کا تحفظ کرے گا :اوربان
فلپائن: فنگ-وونگ طوفان، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
امریکہ:فلائٹ آپریشن کا بدترین دن، 10,000 سے زیادہ پروازیں تاخیر  کا شکار
سوڈانی شہر الفاشر کے شہریوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
یورپی یونین کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت