غّزہ جنگ
2 منٹ پڑھنے
غزہ تسلیم نہیں ہوگا،نیتین یاہو خام خیالی کا شکار ہیں:حماس
حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سینئر رکن عزت الرشک نے ٹیلی گرام کے ذریعے جاری ایک بیان میں نیتن یاہو کے اس دعوے کی سرزنش کی کہ غزہ میں جنگ یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور حماس کے خاتمے سے ختم ہوگی
غزہ تسلیم نہیں ہوگا،نیتین یاہو خام خیالی کا شکار ہیں:حماس
9 جولائی 2025

حماس نے یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے ہتھیار ڈالنے کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم ب  یامین نیتن یاہو کے حالیہ بیانات کو مسترد کرتے ہوئے اسے "شکست کا گمراہ کن وہم" قرار دیا ہے۔ 

فلسطینی مزاحمتی گروپ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی صرف مزاحمت کی شرائط کے مطابق معاہدے کے ذریعے ہوگی۔

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سینئر رکن عزت الرشک نے ٹیلی گرام کے ذریعے جاری ایک بیان میں نیتن یاہو کے اس دعوے کی سرزنش کی کہ غزہ میں جنگ یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور حماس کے خاتمے سے ختم ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کی جانب سے تمام یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کی بات شکست کے نفسیاتی بھرم کی عکاسی کرتی ہے نہ کہ زمینی حقائق کی عکاسی کرتی ہے۔

 'معاہدے کے بغیر کوئی رہائی نہیں'

 الرشک نے دلیل دی کہ اسرائیلی قیادت پہلے ہی فوجی کارروائیوں کے ذریعے یرغمالیوں کی بازیابی میں ناکام رہی ہے، انہوں نے تسلیم کیا کہ مزاحمت کے ساتھ ایک سنجیدہ معاہدہ آگے بڑھنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے۔

انہوں نے غزہ کے موقف کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ مذاکرات کے معاہدے کے بغیر قیدیوں کی رہائی نہیں کی جائے گی جو مزاحمت کی طرف سے طے کردہ شرائط پر پورا اترتا ہے۔

غزہ ہتھیار نہیں ڈالے گا۔ جس طرح مزاحمت زمین پر مساوات مسلط کرتی ہے، اسی طرح یہ کسی بھی معاہدے کی شرائط کو بھی طے کرے گی۔

 نیتن یاہو کا جنگی مقاصد کا اعادہ

 اس سے قبل وزیر اعظم نیتن یاہو نے  ایکس پر کہا تھا کہ جنگ کے مقاصد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے: تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا، حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنا اور اسرائیل کے لیے گروپ کے خطرے کو ختم کرنا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ حماس کو شکست دی جائے گی اور اسے تحلیل کر دیا جائے گا اور غزہ اسرائیل کے لیے کوئی خطرہ پیدا کرنا بند کر دے گا۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں جاری نسل کشی اور 7 اکتوبر 2023 سے یرغمال بنائے گئے یرغمالیوں کی قسمت پر بڑھتے ہوئے ملکی دباؤ اور بین الاقوامی جانچ پڑتال میں اضافہ ہو رہا ہے۔

دریافت کیجیے
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں
ٹرمپ: مصر میں حماس کے وفود کے ساتھ مثبت مذاکرات ہو رہے ہیں