غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم، غزہ میں، انسانی امداد تقسیم کرے گی
اقوام متحدہ: امداد کی تقسیم کے نئے منصوبے کا مقصد فلسطینیوں کو جبراً علاقے سے نکالنا ہے
اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم، غزہ میں، انسانی امداد تقسیم کرے گی
Palestinian men walk near rubble of houses destroyed during Israeli offensive, in Rafah, southern Gaza. / Photo: Reuters
26 مئی 2025

غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کی ذمہ دار اور امریکی و اسرائیلی حمایت کی حامل ایک نجی امدادی تنظیم نے کہا ہے کہ "ہم، سوموار سے محصور علاقے میں انسانی امداد کی تقسیم شروع کر دیں گے"۔

نجی امدادی تنظیم کا یہ بیان ،'غزّہ انسانی امداد وقف' کے سربراہ  جیک ووڈ کے بروز اتوار مستعفی ہونے کے بعد سامنے آیا ہے۔ جیک وُوڈ نے استعفے کی توجیہہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ "میں انسانیت، غیر جانبداری اور آزادی کے اصولوں پر کوئی سودے بازی نہیں کر سکتا "۔

ووڈ، گذشتہ دو مہینوں سے بطور غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن  ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔اس سوال کے جواب میں کہ انہوں نے استعفیٰ کیوں دیا ہے وُوڈ  نے کہا  ہے کہ میں انسانیت، غیر جانبداری  اور آزادی جیسے  انسانی اصولوں  کو ترک نہیں کر سکتا اور درپیش حالات میں امدادی وقف  ان اصولوں پر عمل نہیں کر سکتا۔

واضح رہے کہ رواں مہینے  کے آغاز میں، ووڈ نے اسرائیلی حکام کو ارسال کردہ ایک مراسلے  میں آگاہ کیا تھا  کہ فاؤنڈیشن امداد حاصل کرنے والوں کی ذاتی شناختی معلومات کو شیئر نہیں کرے گی۔

امریکی اور اسرائیلی حمایت کی حامل نجی امدادی تنظیم کو فروری میں قائم کیا گیا تھا۔ تاہم اقوام متحدہ کی جانب سے اسے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اقوام متحدہ  حکام نے کہا ہے کہ تنظیم کے  امداد کی تقسیم کے منصوبے فلسطینیوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کریں گے  اور مزید تشدد کو ہوا دیں گے۔

جبری نقل مکانی کا خدشہ

اسرائیلی منصوبہ ،اقوام متحدہ کی اور انسانی ہمدردی کی سالوں سے خدمات فراہم کرنے والی تنظیموں کو علاقے سے نکال کر،  نجی کمپنیوں کو فعال کرنا  ہے۔

منصوبے کے تحت، امداد کو محدود تعداد میں اور طے شدہ مقامات سے  تقسیم  کیا جائے گا اور یہ طے شدہ مقامات  جنوبی غزہ میں واقع ہوں گے۔یہ صورتحال  اسرائیلی فوج کے محصور علاقے کے شمال سے تمام فلسطینیوں کو جنوب میں منتقل کرنےکی نیّت چاہتی ہے۔

گلوبل ہنگر انڈیکس  نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ یعنی  تقریباً پانچ لاکھ افراد  بھوک کے دہانے پر ہیں۔

اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ کی گزرگاہوں کو خوراک اور طبی و انسانی امداد کے لیے بند کر رکھا ہے جس سے علاقے میں پہلے سے موجود شدید انسانی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔ یہ مصنوعی قحط   غزہ کے 2.4 ملین رہائشیوں کو متاثر کر رہا ہے اور بھوک کے باعث اموات واقع ہو رہی ہیں۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں