یورپی یونین ممالک نے یونین بلاک میں روسی سفارت کاروں کی نقل و حرکت محدود کرنے پر اتفاق کر لیا ہے ۔
روزنامہ فنانشیل ٹائمز کی منگل کو شائع کردہ خبر کے مطابق مسودہ قوانین کے تحت روسی سفارت کاروں ،تکنیکی عملے اور ان کے اہل خانہ کو ، یورپی یونین ممالک کے درمیان سفر کے دوران، میزبان ممالک کو اطلاع دینا ہوگی یا اجازت نامے کے ساتھ سفر کرنا ہوگا ۔
رائٹرز نے بھی، فیصلے کی آزادانہ تصدیق باقی ہے کے نوٹ کے ساتھ،یورپی یونین کے اس تازہ فیصلے سے متعلق خبر شائع کی ہے ۔
فنانشیل ٹائمز کے مطابق اس اقدام کے پیچھے کافرما عناصر میں، کسی حد تک ، سفارتی تحفظ کا فائدہ اٹھا کر جاسوسی، تخریب کاری، معلوماتی کارروائیوں، یا بنیادی ڈھانچے پر حملوں کا اندیشہ بھی شامل ہے۔
فی الحال، شینگن فری موومنٹ زون کے 25 یورپی یونین ممالک کے ساتھ ساتھ آئس لینڈ، لیختنسٹائن، ناروے، اور سوئٹزرلینڈ میں متعین روسی سفارت کار اپنی تعیناتی کے ممالک میں آزادانہ سفر کر سکتے ہیں۔
اخبار کے مطابق یہ تجویزجمہوریہ چیک کی طرف سے پیش کی گئی ہے اور یورپی یونین کے نئے پابندی پیکیج کا حصہ ہے۔
مذاکرات سے آگاہ افراد کی فنانشیل ٹائمز کو فراہم کردہ معلومات کے مطابق اس تجویز منظوری کے لیے یورپی یونین ممالک کی متفقہ حمایت ضروری ہے۔اس اقدام کے واحد مخالف ملک ہنگری نے اپنا ویٹو واپس لے لیا ہے ۔
تاہم یہ فیصلہ آسٹریا کے، ایک روسی کاروباری شخصیت کے اثاثوں سے پابندیاں ہٹانےکے، مطالبے پر تنازعے کی وجہ سے ملتوی ہو سکتا ہے ۔
روس وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے پہلے ہی یورپی یونین ممالک کے سفارت کاروں پر جوابی سفری پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔













