غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل کا غزہ میں ایمبولینسوں پر حملے کا اعتراف
حماس عہدیدار : اسرائیلی کارروائیاں رفح میں سول ڈیفنس اور فلسطینی ریڈ کریسنٹ ٹیموں کے خلاف "بے رحمانہ، پیش منصوبہ بند قتل عام" تھیں۔
اسرائیل کا غزہ میں ایمبولینسوں پر حملے کا اعتراف
The incident occurred in Rafah, where Israeli troops had launched a recent military offensive. [Photo: AFP]
29 مارچ 2025

اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اعتراف کیا کہ اس نے غزہ میں ایمبولینسوں پر فائرنگ کی کیونکہ انہیں "مشکوک گاڑیاں" سمجھا گیا تھا، جبکہ حماس نے اسے "جنگی جرم" قرار دیا جس میں کم از کم ایک شخص ہلاک ہوا۔

یہ واقعہ اتوار کے روز جنوبی شہر رفح کے علاقے تل السلطان میں پیش آیا، جو مصر کی سرحد کے قریب واقع ہے۔

اسرائیلی فوج نے 20 مارچ کو وہاں ایک حملہ شروع کیا، دو دن بعد جب فوج نے تقریباً دو ماہ کی جنگ بندی کے بعد غزہ پر فضائی بمباری دوبارہ شروع کی۔

فوج نے اے ایف پی کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوجیوں نے "حماس کی گاڑیوں پر فائرنگ کی اور کئی حماس کے دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔"

"چند منٹ بعد، مزید گاڑیاں مشکوک انداز میں فوجیوں کی طرف بڑھیں، جس پر فوجیوں نے مشکوک گاڑیوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں حماس اور اسلامی جہاد کے کئی دہشت گرد ہلاک ہوئے۔"

فوج نے یہ نہیں بتایا کہ آیا گاڑیوں سے فائرنگ کی گئی تھی یا نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "ابتدائی تحقیقات کے بعد یہ طے پایا کہ کچھ مشکوک گاڑیاں، ایمبولینسیں اور فائر ٹرک تھیں۔"

’جان بوجھ کر، بے رحمانہ قتل عام‘

اس واقعے کے اگلے دن، غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ اسے تل السلطان سے تعلق رکھنے والے چھ امدادی کارکنوں کی ٹیم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا، جنہیں ہنگامی طور پر اموات اور زخمیوں کا جواب دینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

جمعہ کے روز، ایجنسی نے اطلاع دی کہ ٹیم کے رہنما کی لاش اور امدادی گاڑیاں  ایک ایمبولینس اور ایک فائر فائٹنگ گاڑی  ملی ہے، فلسطینی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی ایک گاڑی بھی "لوہے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی ہے۔"

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن باسم نعیم نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے "رفح شہر میں سول ڈیفنس اور فلسطینی ریڈ کریسنٹ ٹیموں کے خلاف جان بوجھ کر اور بے رحمانہ قتل عام کیا۔"

بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت  تحفظ ہونے والے"امدادی کارکنوں کا نشانہ بنانا"  جنیوا کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے،"

فلسطینیوں کو ’ہسپتال کے بستروں پر قتل کیا گیا‘

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے کہا کہ 18 مارچ سے، "گنجان آباد علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں نے سینکڑوں بچوں اور دیگر شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔"

مریضوں کو ان کے ہسپتال کے بستروں پر قتل کیا گیا۔ ایمبولینسوں پر فائرنگ کی گئی۔

"اگر انسانی قانون کے بنیادی اصول اب بھی اہمیت رکھتے ہیں، تو بین الاقوامی برادری کو ان کی حمایت کے لیے جلد از جلد کاروائی کرنی چاہیے۔

دریافت کیجیے
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں
ٹرمپ: مصر میں حماس کے وفود کے ساتھ مثبت مذاکرات ہو رہے ہیں