سیاست
3 منٹ پڑھنے
جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ساتھ مصالحت کی کوشش میں سرحدی پروپیگنڈا اسپیکرز کو ہٹا دیا
جنوبی کوریا کے نئے صدر، لی جے-میونگ، نے اپنے سابق ہم منصب یون سک-یول کے دور میں کشیدگی میں رہنے والے تعلقات کو بہتر بنانے کا عندیہ دیا ہے۔
جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کے ساتھ مصالحت کی کوشش میں سرحدی پروپیگنڈا اسپیکرز کو ہٹا دیا
A North Korean military guard post, left, and loudspeaker are seen from Paju, South Korea, near the border with North Korea,
4 اگست 2025

جنوبی کوریا کی فوج نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے شمالی کوریا کے ساتھ اپنی سرحد پر نصب لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس کا مقصد کشیدگی کو کم کرنا ہے۔

یہ اسپیکرز پہلے شمالی کوریا کے خلاف پروپیگنڈا مواد نشر کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے، لیکن جنوبی کوریا کی نئی لبرل حکومت نے جون میں ان نشریات کو روک دیا تھا۔ یہ اقدام شمالی کوریا کے ساتھ اعتماد بحال کرنے اور مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کے طور پر کیا گیا، کیونکہ حالیہ برسوں میں شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کے ساتھ تعاون تقریباً ختم کر دیا تھا۔

جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے کہا کہ سرحد سے لاؤڈ اسپیکرز کو ہٹانا کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ایک اور 'عملی اقدام' ہے اور یہ جنوبی کوریا کی فوجی تیاریوں پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

وزارت کے ترجمان لی کیونگ ہو نے اس بات کی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ ہٹائے گئے اسپیکرز کو کہاں ذخیرہ کیا جائے گا یا اگر دونوں کوریا کے درمیان کشیدگی دوبارہ بڑھتی ہے تو انہیں دوبارہ سرحد پر کیسے نصب کیا جا سکتا ہے۔

لی نے بریفنگ کے دوران کہا کہ اسپیکرز کو ہٹانے کے فیصلے سے پہلے دونوں ممالک کی افواج کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

پروپیگنڈا پیغامات اور کے-پاپ گانے

شمالی کوریا، جو اپنی قیادت اور تیسرے نسل کے حکمران کم جونگ ان پر کسی بھی بیرونی تنقید کے بارے میں انتہائی حساس ہے، نے جنوبی کوریا کے اس اقدام پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

جنوبی کوریا کی سابقہ قدامت پسند حکومت نے گزشتہ سال جون میں کئی سالوں کے وقفے کے بعد روزانہ لاؤڈ اسپیکر نشریات دوبارہ شروع کی تھیں۔ یہ اقدام شمالی کوریا کی جانب سے نفسیاتی جنگ کے طور پر جنوبی کوریا کی طرف کچرے سے بھرے غبارے بھیجنے کے جواب میں کیا گیا تھا۔

یہ اسپیکرز پروپیگنڈا پیغامات اور کے-پاپ گانے نشر کرتے تھے، جو خاص طور پر پیانگ یانگ کو مشتعل کرنے کے لیے ترتیب دیے گئے تھے۔ شمالی کوریا کی حکومت جنوبی کوریا کی پاپ کلچر اور زبان کے اثرات کو ختم کرنے کی مہم کو تیز کر رہی ہے تاکہ اپنے خاندان کی حکمرانی کو مضبوط کیا جا سکے۔

سرد جنگ کے طرز کی یہ نفسیاتی جنگی مہمات شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کی پیش رفت اور جنوبی کوریا کی امریکہ کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کو بڑھانے کی کوششوں کے باعث پہلے سے ہی بھڑکی ہوئی کشیدگی کو مزید بڑھا دیتی تھیں۔

جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ، جو جون میں عہدہ سنبھالنے والے ایک لبرل رہنما ہیں، نے پیانگ یانگ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا عندیہ دیا  ہے۔ شمالی کوریا نے ان کے پیشرو یون سک یول کی سخت گیر پالیسیوں پر شدید ردعمل ظاہر کیا تھا اور مذاکرات سے گریز کیا تھا۔

تاہم، شمالی کوریا کے رہنما کی بااثر بہن کم یو جونگ نے گزشتہ ہفتے لی کی حکومت کی پیشکشوں کو مسترد کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ سیول کا امریکہ کے ساتھ اتحاد پر 'اندھا اعتماد' اور شمالی کوریا کے خلاف دشمنی اسے اس کے قدامت پسند پیشرو سے مختلف نہیں بناتی۔

ان کے تبصرے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ شمالی کوریا، جو اس وقت یوکرین کی جنگ کے حوالے سے روس کے ساتھ اپنے تعاون کو بڑھانے میں مصروف ہے، سیول اور واشنگٹن کے ساتھ سفارت کاری دوبارہ شروع کرنے میں کوئی جلدی محسوس نہیں کرتا۔

دریافت کیجیے
ممدانی کی کامیابی پر اسرائیلیوں کا ردِعمل
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ