سیاست
2 منٹ پڑھنے
امریکی بجٹ میں 130 ملین ڈالر دہشت گرد گروپوں کے لئے
امریکہ وزارتِ دفاع 'پینٹاگون' نے اپنے 2026 کے بجٹ میں 130 ملین ڈالر 'ایس ڈی ایف' کے لئے مختص کر دیئے
امریکی بجٹ میں 130 ملین ڈالر دہشت گرد گروپوں کے لئے
The YPG is the Syrian extension of the PKK — a group designated as a terrorist organisation by Türkiye, the US, and the EU. (Photo: AA Archive)
7 جولائی 2025

امریکہ وزارتِ دفاع 'پینٹاگون' نے اپنے 2026 کے بجٹ میں، دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے لئے"تربیت و ساز و سامان کی فراہمی کے  فنڈ" (CTEF) کے دائرہ کار میں، شام میں  YPG کے زیر قیادت دہشت گرد گروپ SDF کی حمایت کے لیے 130 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔

پینٹاگون  کی ، 2026 کے بجٹ سے متعلق،  وضاحتی  دستاویز  کے مطابق  یہ فنڈ امریکی حمایت یافتہ SDF اور جنوب مشرقی شام میں موجود 'شامی آزاد فوج'  کے ساتھ ساتھ عراق اور لبنان میں 'قابلِ بھروسہ مشترکہ  فورسز' کی تربیت، عسکری ساز و سامان  اور ماہانہ وظائف  کی فراہمی  کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق  اس رقم میں ہلکے ہتھیاروں کے علاوہ طبی سامان کی فراہمی  اور تنصیبات کی مرمت بھی شامل ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ داعش (ISIS) کا دوبارہ ابھرنا امریکی قومی مفادات، عراق، شام، لبنان اور عالمی برادری کے لیے خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ  YPG دہشت گرد تنظیم PKK  کی شامی شاخ ہے، جسے ترکیہ، امریکہ اور یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔

سب سے بڑا حصہ PKK/YPG دہشت گرد گروپ  کے لئے

پینٹاگون کے 2026 کے بجٹ میں شام کے لیے مختص 130 ملین ڈالر میں سے 7.42 ملین  ڈالر، 'بادیہ صحرا' میں داعش کی باقیات کے خلاف ،  شامی آزاد فوج کو مضبوط کرنے کے لئے ہیں۔تاہم، فنڈ  کا بڑا حصہ SDF کی طرف موڑ دیا گیا  ہے۔

یہ تازہ ترین فنڈ،  2025 میں مختص کیے گئے 147.9 ملین ڈالر اور 2024 میں مختص کئے گئے  156 ملین ڈالر کے علاوہ ہے جو واشنگٹن نے شام میں اسی طرح کے گروہوں کو داعش کے خلاف جنگ کے نام پر دیے تھے۔ یہ فنڈ داعش کے خلاف جدوجہد کے بہانے سے ایسے دہشت گرد گروپوں  کو فراہم کئے جا رہے ہیں جنہیں  ترکیہ  نے ایک طویل عرصے سے  اپنی سرحدوں کے لئے خطرہ قرار دے رکھا ہے۔

ترکیہ، امریکہ اور یورپی یونین کی طرف سے دہشت گرد قرار دی گئی  تنظیم 'PKK'  اپنی چار دہائیوں پر محیط دہشت گردانہ کاروائیوں میں عام شہریوں، عورتوں  اور بچوں سمیت  40,000 سے زائد افراد کی جانیں لے چُکی ہے۔

ترکیہ  کا مؤقف ہے کہ PKK/YPG کو کسی بھی عنوان کے تحت مسلح کرنا دہشت گردی کی براہ راست حمایت کے مترادف ہے۔

دریافت کیجیے
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ
امریکہ ہم سے تجارتی جنگ چاہتا ہے تو شوق پورا کر لے:چین