امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی فوج نے، معروف منشیات اسمگلنگ رُوٹ پر امریکہ کی طرف آتی اور منشیات سے لدی، آبدوز کو تباہ کر دیا ہے ۔
ٹرمپ نے ہفتے کے روز ٹروتھ سوشل سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "بھاری مقدار میں منشیات سے لدی اور معروف اسگلنگ رُوٹ پر امریکہ کی طرف بڑھتی آبدوز کو تباہ کرنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے"۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے تصدیق کی ہے کہ یہ آبدوز "زیادہ تر فینٹی نائل اور دیگر غیر قانونی منشیات" سے بھری ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا ہے کہ " آبدوز میں چار معروف منشیات فروش دہشت گرد موجود تھے جن میں سے دو مارے گئے ہیں۔ حملے میں کوئی امریکی فوجی زخمی نہیں ہوا"۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ"اگر میں اس آبدوز کو ساحل پر آنے دیتا تو کم از کم 25,000 امریکی ہلاک ہو جاتے۔ دو زندہ بچ جانے والے دہشت گردوں کو، عدالتی کاروائی کے لئے، ان کے ممالک' ایکواڈور اور کولمبیا' واپس بھیجا جا رہا ہے "۔
ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ "امریکہ نارکو دہشت گردوں کو، برّی یا بحری کسی بھی راستے سے، منشیات کی تجارت نہیں کرنے دے گا "۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ سے امریکہ ، بحیرہ کیریبین میں کم از کم چھ حملے کر چکا ہے۔حملے،غیر قانونی منشیات لے جانے والے جہازوں کے خلاف اور وینزویلا کے ساحل کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں کیے گئے ہیں۔
امریکہ کے جنوبی کریبین میں بحری دستے متعین کرنے کے بعد سے ٹرمپ انتظامیہ اور وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ بحری دستے، جرائم پیشہ جتھوں اور منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کے لیے، متعین کئے گئے ہیں۔
جمعہ کے روزصحافیوں کے ساتھ بات چیت میں مادورو نے ان دعووں کی تردید کی تھی کہ انہوں نے امریکہ کے ساتھ کشیدگی میں کمی کے لئے اپنے ملک کے تمام قدرتی وسائل کی پیشکش کی ہے۔
امریکہ وزارتِ دفاع 'پینٹاگون' کے سربراہ پیٹ ہیگسیٹھ نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وزارتِ دفاع ایک مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دے رہی ہے۔ یہ ٹاسک فورس امریکی جنوبی کمان (SOUTHCOM) کے تحت کام کرے گی اور اس کا مقصد منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے جتھوں کو نشانہ بنانا ہو گا۔









