امریکی سینٹ نے، 22 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے، اسمبلی ممبران کے منظور کردہ بِل کو بارہویں دفعہ مسترد کر دیا ہے۔
سینٹ نے بدھ کے روز کروائی گئی رائے شماری میں، 21 نومبر تک حکومت کو مالی تعاون فراہم کرنے پر مبنی اور اسمبلی کے تیار کردہ ،بِل کو 46 مثبت کے مقابلے میں 54منفی ووٹوں کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔
مذکورہ رائے شماری سینٹ میں ،ڈیموکریٹک ممبر 'جیف مرکلی' کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اور 22 گھنٹوں پرمحیط ،احتجاجی تقریر سے فوراً بعد کروائی گئی ۔
اسمبلی ممبران کیتھرین کورٹیز ماسٹو، اینگس کنگ اور جان فیٹر مین نے ریپبلکنوں کے ساتھ مل کر اس اقدام کی حمایت کی اور اسمبلی ممبر رینڈ پال نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
امریکی تاریخ میں دوسرا طویل ترین شٹ ڈاون
یہ حکومتی شٹ ڈاؤن،1995-1996 کےشٹ ڈاون کو پیچھے چھوڑ کر 22 روزہ عرصے کے ساتھ امریکی تاریخ کا دوسرا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن گیاہے اور مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
شٹ ڈاؤن یکم اکتوبر کو وفاقی اخراجات کی ترجیحات پر مذاکراتی تسلسل رُکنے کے بعد شروع ہوا تھا۔
تب سے ہزاروں وفاقی ملازمین کو یا توچھُٹی پر بھیج دیا گیا ہے یا وہ بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔حکومتی خدمات کوبھی محدود یا پھرمعطل کر دیا گیا ہے۔











