سیاست
3 منٹ پڑھنے
چین کا امریکہ کو نئے ٹیرف کے خلاف انتباہ، سپلائی چین متاثر ہونے پر بدلے کی دھمکی
واشنگٹن اور بیجنگ نے جون میں ایک تجارتی فریم ورک پر اتفاق کیا، جس سے رسہ کشی میں نرمی آئی تھی، تاہم کئی تفصیلات اب بھی واضح نہیں ہیں۔
چین کا امریکہ کو نئے ٹیرف کے خلاف انتباہ، سپلائی چین متاثر ہونے پر بدلے کی دھمکی
Trade talks between the U.S. and China, in London
8 جولائی 2025

چین نے منگل کے روز ٹرمپ انتظامیہ کو خبردار کیا کہ وہ اگلے ماہ اس کی مصنوعات پر نئے محصولات عائد کرکے تجارتی کشیدگی کو دوبارہ نہ بڑھائے۔

چین نے  ان ممالک کے خلاف جوابی کارروائی کی دھمکی  بھی دی ہے  جو چین کو سپلائی چینز سے باہر رکھنے کے لیے امریکہ کے ساتھ معاہدے کریں گے۔

پیر کے روز، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی شراکت داروں کو 1 اگست سے امریکی محصولات میں نمایاں اضافے کے بارے میں مطلع کرنا شروع کیا، اس کے بعد انہوں نے اپریل میں زیادہ تر ممالک پر عائد 10 فیصد محصولات کو مؤخر کر دیا تھا تاکہ انہیں دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے ساتھ معاہدے کرنے کا وقت مل سکے۔

چین، جسے ابتدائی طور پر 100 فیصد سے زائد محصولات کا سامنا کرنا پڑا، کے پاس 12 اگست تک کا وقت ہے کہ وہ وائٹ ہاؤس کے ساتھ معاہدہ کرے تاکہ ٹرمپ کو اپریل اور مئی میں محصولات کے تبادلے کے دوران عائد کردہ اضافی درآمدی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے سے روکا جا سکے۔

سرکاری اخبار 'پیپلز ڈیلی' نے ایک تبصرے میں کہا، "ایک نتیجہ واضح ہے: مکالمہ اور تعاون ہی واحد درست راستہ ہیں،" جو موجودہ چین-امریکہ تجارتی کشیدگی کے تبادلے کا حوالہ دے رہا تھا۔

یہ مضمون 'ژونگ شینگ' کے  عنوان سے شائع ہوا، جس کا مطلب ہے 'چین کی آواز'، اور اخبار یہ اصطلاح خارجہ پالیسی پر اپنے خیالات کے اظہار کے لیے استعمال کرتا ہے۔

بیجنگ کے اس مؤقف کو دہراتے ہوئے کہ ٹرمپ کے محصولات "دھونس" کے مترادف ہیں، اخبار نے مزیدلکھا ہے کہ، "عملی تجربے نے ثابت کیا ہے کہ صرف اصولی مؤقف کو مضبوطی سے اپنانے سے ہی کوئی اپنے جائز حقوق اور مفادات کا حقیقی تحفظ کر سکتا ہے۔"

یہ بیانات ایک اور محصولات کی جنگ کے لیے ماحول تیار کرتے ہیں، اگر ٹرمپ اس پر قائم رہتے ہیں جسے حکمران کمیونسٹ پارٹی کے سرکاری اخبار نے "نام نہاد 'آخری ڈیڈ لائن'" کہا۔

پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اکنامکس کے مطابق، چینی برآمدات پر امریکی اوسط محصول اب 51.1 فیصد ہے، جبکہ امریکی مصنوعات پر چینی اوسط محصول 32.6 فیصد ہے، اور دونوں فریقین اس عمل میں  اپنی تمام تجارت کو شامل کر رہے ہیں۔

اخبار نے ان علاقائی معیشتوں پر بھی تنقید کی جو چین کو اپنی سپلائی چینز سے باہر رکھنے کے لیے امریکہ کے ساتھ محصولات میں کمی کے معاہدے کرنے پر غور کر رہی ہیں۔

گزشتہ ہفتے، ویتنام نے ایک معاہدے کے ذریعے محصولات کو 46 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کر لیا، جس کے تحت چین سے عموماً آنے والے "ٹرانس شپڈ" سامان پر 40 فیصد محصول عائد کیا جائے گا۔

اخبار نے کہا، "چین کسی بھی فریق کے ایسے معاہدے کرنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے جو چینی مفادات کو محصولات میں رعایت کے بدلے قربان کرے۔"

"اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے، تو چین اسے قبول نہیں کرے گا اور اپنے جائز مفادات کے تحفظ کے لیے سخت  جواب دے گا۔"

 

دریافت کیجیے
آسٹریلیا اور انڈونیشیا کے درمیان ایشیا۔ پیسیفک تناؤ کے وقت سیکیورٹی معاہدے پر دستخط
یوکرین کے موضوع پر روبیو سے بالمشافہ ملاقات کر سکتا ہوں:لاوروف
ٹرمپ کا جنوبی افریق میں منعقد ہونے والے سمٹ کو 'شرمناک' قرار د جی 20 کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان
ٹرمپ: غزہ کے لیے بین الاقوامی سلامتی فورس 'بہت جلد' تعینات کی جائے گی
ممدانی کی کامیابی پر اسرائیلیوں کا ردِعمل
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے