سوویت دور کی خلائی گاڑی 53 سال بعد کرہ ارض پر
1972 میں سوویت یونین کی جانب سے لانچ کیا گیا یہ خلائی جہاز، جسے کوسموس 482 کے نام سے جانا جاتا ہے، وینس کے لیے مشنز کی ایک سیریز کا حصہ تھا۔
سوویت دور کی خلائی گاڑی 53 سال بعد کرہ ارض پر
Soviet Venera-4 capsule, similar to the probe that re-entered Earth.
10 مئی 2025

سوویت دور کا خلائی جہاز ہفتے کے روز زمین پر گر گیا، جو کہ نصف صدی سے زیادہ عرصے بعد وینس کے لیے اپنی ناکام لانچ کے بعد ہوا۔

یورپی یونین کے اسپیس سرویلنس اینڈ ٹریکنگ نے اس کے بے قابوہو کر  دوبارہ داخلے کی تصدیق کی، جو تجزیے اور خلائی جہاز کے بعد کے مداروں میں نظر نہ آنے کی بنیاد پر کی گئی۔ یورپی خلائی ایجنسی کے خلائی ملبے کے دفتر نے بھی اشارہ دیا کہ یہ خلائی گاڑی  دوبارہ داخل ہو چکا ہے کیونکہ یہ جرمن ریڈار اسٹیشن پر ظاہر نہیں ہوا۔

یہ فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکا کہ خلائی جہاز کہاں گرا یا اس کے نصف ٹن وزن میں سے کتنامدار سے جلتے ہوئے زمین پر پہنچا۔ ماہرین نے پہلے ہی کہا تھا کہ اس کا کچھ حصہ، اگر سب نہیں، زمین پر گر سکتا ہے کیونکہ یہ وینس، جو کہ نظام شمسی کا سب سے گرم سیارہ ہے، پر اترنے کے لیے بنایا گیا تھا۔

سائنسدانوں نے کہا کہ خلائی ملبے سے کسی کے زخمی ہونے کے امکانات انتہائی کم تھے۔

زمین کے مدار میں پھنس گیا

1972 میں سوویت یونین کی جانب سے لانچ کیا گیا یہ خلائی جہاز، جسے کوسموس 482 کے نام سے جانا جاتا ہے، وینس کے لیے مشنز کی ایک سیریز کا حصہ تھا۔ لیکن یہ خلائی جہاز زمین کے مدار سے باہر نہ جا سکا اور ایک راکٹ کی خرابی کی وجہ سے وہیں پھنس گیا۔

خلائی جہاز کا زیادہ تر حصہ ناکام لانچ کے ایک دہائی کے اندر زمین پر واپس آ گیا۔

مدار کے کم ہونے کے ساتھ کشش ثقل کی قوت کا مقابلہ نہ کر سکنے کے بعد، خلائی جہاز کا آخری حصہ — ایک گول لینڈر، جس کا اندازہ 3 فٹ قطر کا تھا — زمین پر واپس آیا ہے۔

ماہرین کے مطابق لینڈر ٹائٹینیم میں لپٹا ہوا تھا اور اس کا وزن 1,000 پاؤنڈز (495 کلوگرام) سے زیادہ تھا۔

خلائی جہاز کے نیچے آنے کے عمل کو دیکھنے کے بعد، سائنسدان، فوجی ماہرین اور دیگر لوگ پہلے سے یہ تعین نہیں کر سکے کہ خلائی جہاز کب یا کہاں گرے گا۔ شمسی سرگرمی اور خلائی جہاز کی طویل عرصے سے خراب حالت نے اس میں مزید غیر یقینی پیدا کر دی۔

ہفتے کی صبح تک، امریکی اسپیس کمانڈ نے خلائی جہاز کے خاتمے کی تصدیق نہیں کی تھی کیونکہ وہ مدار سے ڈیٹا جمع کر کے اس کا تجزیہ کر رہی تھی۔

امریکی اسپیس کمانڈ ہر ماہ درجنوں دوبارہ داخلوں کی نگرانی کرتی ہے۔ کوسموس 482 کو جو چیز منفرد بناتی تھی — اور جس نے اسے سرکاری اور نجی خلائی ٹریکروں کی اضافی توجہ دلائی — وہ یہ تھی کہ اس کے دوبارہ داخلے کے دوران بچ جانے کے امکانات زیادہ تھے۔

یہ بغیر کسی فلائٹ کنٹرولرز کی مداخلت کے بے قابو ہو کر زمین پر آ رہا تھا، جو عام طور پر پرانے سیٹلائٹس اور دیگر خلائی ملبے کے لیے بحرالکاہل اور دیگر وسیع پانیوں کے علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

 

دریافت کیجیے
یو ٹیوب تک رسائی بند،لاکھوں صارفین متاثر
اسپیس ایکس نے نئے اسٹار شپ راکٹ کی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی
گوگل نے بھارت میں 15 ارب ڈالر کے اے آئی ڈیٹا سینٹر کے منصوبے کا اعلان کردیا
امریکی قانون سازوں نے چین میں چپ بنانے کے آلات کی فروخت پر پابندیوں کا مطالبہ کر دیا
5G ٹیکنالوجی 2030 تک ترک  معیشت میں 100 بلین ڈالر کا حصہ ڈالے گی
ایران اور روس کے  درمیان ایران میں چار جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے 25 بلین ڈالر کا معاہدہ
عراق میں پہلے صنعتی پیمانے پر سولر پلانٹ کا افتتاح
صدر ایردوان کو ٹوگ T10F ماڈل کی گاڑی پیش کر دی گئی
جنوبی کوریا اور نیٹو کے درمیان سائبر سیکیورٹی تعاون کو بڑھانے پر مذاکرات
ترک ای وی کمپنی ٹوگ نے جرمنی میں نیا سیڈان ماڈل متعارف کروادیا
انرجی سیکیورٹی اینڈ ڈیجیٹل گرین ٹرانسفارمیشن
یورپ کا تیز ترین سپر کمپیوٹر "جوپیٹر" آج متعارف ہوگا
اوپن ایے آئی بھارت میں 1 گیگاواٹ کا ڈیٹا سینٹر قائَم کر سکتا ہے: بلومبرگ
سوڈان: ہیضے کی وباء پوری شدّت سے جاری، مزید 36 افراد ہلاک
ترکیہ کی تیز رفتار ٹارگٹ ڈرون سسٹم'شمشیک' کی کامیاب آزمائش
جاپان میں طلبہ کےلیے اسمارٹ فونز کے استعمال کی حد مقرر کرنے پر غور
مسک: ایکس، اے آئی ایپل پر غیر منصفانہ ایپ عمل درآمد کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گا
بنگلہ دیش: ڈینگی بخار کے نتیجے میں101 اموات
چین نے گیلی-04 سیٹلائٹ کو مدار میں بھیج دیا
یونائیٹڈ ایئرلائنز نے اندرون ملک پروازوں کو فنی خرابی کے باعث معطل کر دیا،مسافر پریشان