کیلیفورنیا کے 20 سے زائد ڈیموکریٹس، جن کی قیادت کانگریس مین رو کھنہ کر رہے ہیں اور جن میں سابق اسپیکر نینسی پیلوسی بھی شامل ہیں، نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی پانیوں میں پچھلے ہفتے ضبط کی گئی عالمی صمود فلوٹیلا سے حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کی رہائی کے لیے مداخلت کریں۔
پیر کے روز روبیو کو بھیجے گئے ایک خط میں، ممبران نے کہا کہ 21 امریکی شہری اسرائیلی حراست میں ہیں، جن میں ڈیوڈ ایڈلر، پروگریسو انٹرنیشنل کے شریک جنرل کوآرڈینیٹر، اور کیلیفورنیا کے ٹومی مارکس، جیرلڈین رامیرز، اور لوگن ہالرسمتھ شامل ہیں۔
ایڈلر نے فلوٹیلا میں اس مشن کے تحت شرکت کی تھی جسے ممبران نے "غیر متشدد مشن" قرار دیا، جس کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو اشد ضروری انسانی امداد فراہم کرنا تھا۔
اپنے تمام ذرائع کا استعمال کریں
خط میں کہا گیا ہے کہ ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ فوری طور پر اپنی پوری طاقت استعمال کریں تاکہ ان امریکی شہریوں کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے اور ان کے منصفانہ اور محفوظ سلوک کو یقینی بنایا جا سکے۔
قانون سازوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ " کسی خصوصی طیارے کا بندوبست کریں تاکہ ان کی جلد واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔"
اسرائیلی بحری افواج نے گزشتہ بدھ کو بین الاقوامی پانیوں میں غیر قانونی طور پر فلوٹیلا کو روکا اور ضبط کر لیا، جس میں 50 سے زائد ممالک کے 470 سے زیادہ کارکنوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔
یہ قافلہ طبی سامان اور انسانی امداد لے کر جا رہا تھا جس کا مقصد غزہ پر اسرائیل کی تقریباً 18 سالہ ناکہ بندی کو توڑنا تھا۔











