سیاست
2 منٹ پڑھنے
روس نے یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتوں کے طور پر غیر ملکی فوجیوں کو مسترد کر دیا
ماسکو 2022 کے استنبول فریم ورک کو امن مذاکرات کا بنیادی نقطہ بنانے پر زور دے رہا ہے، تو کیف کے ساتھ اعلی سطحی اجلاس کے امکانات کے معدوم ہونے کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
روس نے یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتوں کے طور پر غیر ملکی فوجیوں کو مسترد کر دیا
پیسکوو کا کہنا ہے کہ یوکرین کے لیے تمام سلامتی کے یقین دہانیاں 2022ء میں استنبول میں منعقدہ امن مذاکرات کے فریم ورک میں پہلے سے ہی موجود ہیں۔ (تصویر: رائٹرز) / Reuters
5 ستمبر 2025

کریملن  کا کہنا ہے  کہ غیر ملکی فوجی دستے یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانت فراہم نہیں کر سکتے، اور اس بات پر زور دیا کہ ماسکو اور کیف کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے کسی بھی اعلیٰ سطحی مذاکرات سے قبل  کافی تیاری کی ضرورت ہے۔

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب 26 ممالک نے یوکرین کو جنگ کے بعد سلامتی کی ضمانتیں فراہم کرنے کا عہد کیا، جس میں خشکی، سمندر اور فضا میں بین الاقوامی افواج کے کنٹرول کا امکان شامل ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ولادیووستوک میں مشرقی اقتصادی فورم کے دوران ریاستی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے  کے سوال  کہ   "کیا یوکرین کی سلامتی کی ضمانتیں غیر ملکی، خاص طور پر یورپی اور امریکی فوجی دستوں کے ذریعے فراہم کی جا سکتی ہیں؟ کے جواب میں کہا   بالکل نہیں۔"

انہوں نے کہا، " یوکرین کے لیے   ایسی سلامتی کی ضمانت نہیں ہو سکتی جو ہمارے ملک کے لیے ناقابل قبول ہو۔"

جنگ کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی اقدامات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی  ثالثی کی کوششوں کے باوجود، تیسرے سال میں داخل ہونے والی  روس ، یوکرین جنگ  کے عنقریب  ختم ہونے  کا امکان کافی معدوم  ہے۔

پیسکوف نے کہا کہ یوکرین کے لیے تمام ضروری سلامتی کی ضمانتیں پہلے ہی 2022 میں استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے فریم ورک میں شامل ہیں۔ اس تجویز میں یوکرین کی نیٹو رکنیت کی خواہش کو ترک کرنا اور غیر جانبدار، غیر جوہری حیثیت اپنانا شامل تھا، جس کے جواب  میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس  نے  سلامتی کی ضمانتیں دینی  تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کیف کے ساتھ مذاکرات میں موجودہ سطح کی نمائندگی سے مطمئن ہے۔

پیسکوف نے کہا، " اعلیٰ سطحی بات چیت سے قبل، معمولی مسائل، چھوٹے تکنیکی معاملات کو حل کرنے کے لیے بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے، جو مل کر جنگ بندی کے  عمل کو تشکیل دیتے ہیں۔"

شمالی کوریائی جنگجو

پیسکوف نے شمالی کوریا  کے فوجیوں کے حوالے سے  قیاس آرائیوں  پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  شمالی کوریائی فوجی یوکرینی سر زمین پر  نہیں   صرف روسی علاقے میں  موجود ہیں۔

دریافت کیجیے
ترکیہ نے  شام  کے علاقے صویدا میں بحران کو حل کرنے کے لیے رو ڈ میپ کا خیر مقدم کیا  ہے۔
ونیزویلا:ہم، امریکہ کے خلاف 'مسلح جدوجہد' کے لیے تیار ہیں
ایران نے E3 کے جوہری مذاکرات کے مذاکرکنندگان کو 'استعمال کرو اور کھو دو' کا انتباہ دیا ہے
زیلینسکی کا اتحادیوں کو انتباہ:  روس پر پابندیوں سے بچنے کے لیے 'بہانے نہ تلاش کریں'
طالبان امریکہ کے درمیان  تعلقات کو معمول پر لانے  اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت
نیٹو اور برطانوی سربراہان کا یوکرین کے لیے مضبوط فوجی معاونت کا عندیہ
بھارت نے اسرائیل کے ساتھ سرمایہ کاری کا معاہدہ کر لیا
چین نے تائیوان اور علاقائی تنازعات پر جاپانی قانون ساز سیکی ہی پر پابندیاں لگا دیں
لندن میں ہفتے کے روز فلسطین ایکشن پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے
جاپان میں ایل ڈی پی قیادت کی دوڑ میں تیزی
برطانیہ اور دیگر ممالک نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی راہ ہموار کی ہے: سابق یو این رپورٹر
زیلینسکی: روس نے 'آخرکار' یوکرین کے سلسلہ یورپی یونین رکنیت کو قبول کر لیا ہے
ٹرمپ: میں عنقریب پوتن سے جنگ بندی کے حوالے سے بات کروں گا
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
شہباز اور پوتن نے پاکستان-روس کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا
ترکیہ نے اپنا آٹھواں قومی جنگی جہاز ایچل  سمندر میں اتار دیا