سیاست
2 منٹ پڑھنے
برطانیہ: ہم، ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں ہیں
برطانیہ، ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں ہے اور اگر اس تنازعے میں مزید اضافہ ہوتا ہے تو اس کے سنگین علاقائی اور معاشی نتائج نکلیں گے: ڈیوڈ لیمی
برطانیہ: ہم، ایران پر اسرائیلی حملوں میں شامل نہیں ہیں
UK warns military strikes cannot stop Iran’s capabilities amid widening conflict / AFP
17 جون 2025

برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ، اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کو  مشرق وسطیٰ کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیااور خبردار کیا ہے کہ محض  فوجی کارروائی ایران کی جوہری یا عسکری ترقی کے سامنے بند نہیں باندھ سکے گی۔

ہاؤس آف کامنز میں اسمبلی ممبران سے خطاب میں ڈیوڈ لیمی نے کہا ہےکہ اسرائیل نے ایرانی مقامات پر "وسیع  پیمانے کے حملے" کیے ہیں، جن میں فوجی اور جوہری تنصیبات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ شخصیات کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایران نے بیلسٹک میزائل فائر کے ساتھ جوابی کاروائی کی ہےجس سے خطے میں وسیع جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیلی فوجی حملے میں شامل نہیں تھا لیکن ہم، اسرائیلی سلامتی کی حمایت کرتے ہیں۔ سفارت کاری کے دوبارہ آغاز کی ضرورت  ہے کیونکہ کوئی بھی فوجی کارروائی ایران کی صلاحیتوں کو ختم نہیں کر سکتی"۔

انہوں نے کہا  ہےکہ برطانیہ کی فوری توجہ اپنے شہریوں کی حفاظت پر مرکوز ہے۔ برطانوی شہریوں کو خطے سے نکالنے کے لئے مصر اور اردن میں بحرانی ٹیمیں متعین کر دی گئی ہیں ۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں میں موجود برطانوی شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ دفتر خارجہ میں اندراج کروائیں  مدد طلب کریں۔

لیمی نے غزہ میں جاری تشدد، لبنان، شام اور عراق میں کشیدگی، اور بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا حوالہ دیا  اور بڑے پیمانے پر  عدم استحکام کے خطرے کو اجاگر کیا ہے۔ خاص طور پر آبنائے ہرمز کے تنگ راستے کی اسٹریٹجک اہمیت اور تیل کی عالمی رسد  میں ایران کے کردار کے حوالے سے انہوں نے کسی بھی کشیدگی کے اقتصادی اثرات سے خبردار کیا ہے۔

وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے احتیاط کی اپیل کی، دونوں فریقوں کے پیچھے ہٹنے پر زور دیا اور کہا  ہےکہ جنگ کی شدت "سنگین اور غیر متوقع نتائج" پیدا کر سکتی ہے ۔ انہوں نے مزید  کہا ہے کہ "یہ اسرائیل کی طرف سے کی گئی فوجی کارروائی ہے۔اور برطانیہ اس میں شامل نہیں ہے"۔

دریافت کیجیے
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان
فن لینڈ کے ساتھ  تجارتی تعلقات میں فروغ چاہتے ہیں:ایردوان
ترکیہ: ایردوان۔میکرون ملاقات
ایئر بس نے طیاروں کی فراہمی کا ہدف کم کر دیا
چین: ہم، وینزویلا کے داخلی معاملات میں "بیرونی مداخلت" کے خلاف ہیں