غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
امریکا کی اسرائیل کی پورے غزہ پر قبضے کی خاموش حمایت
اسرائیلی افواج پہلے ہی محاصرے میں موجود اس علاقے کے 75 فیصد حصے پر قبضہ کر چکی ہیں، اب نئے منصوبے کو ٹرمپ نے اسرائیل کی مرضی پر چھوڑ دیا ہے۔
امریکا کی اسرائیل کی پورے غزہ پر قبضے کی خاموش حمایت
وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات۔
9 اگست 2025

جب  اسرائیل غزہ پر دوبارہ قبضہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے تو امریکہ نے اسرائیل کو خاموش حمایت کی پیشکش کی ہے۔  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ اسرائیلی رہنماؤں پر منحصر ہے۔

منگل کے روز، جب ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا وہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے غزہ شہر میں مزید گہرائی تک جانے کے متنازعہ منصوبے کی حمایت کرتے ہیں، تو انہوں نے کہا، "یہ زیادہ تر اسرائیل پر منحصر ہوگا۔"

جمعرات کو، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسی مؤقف کو دہرایا اور کیتھولک نشریاتی ادارے EWTN کو بتایا: "آخرکار، اسرائیل کو اپنی سلامتی کے لیے جو کچھ کرنا ہے اسے  اسرائیل ہی طے کرے گا۔"

یہ بیانات جنگ بندی سے قبل  کی کوششوں میں ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ مذاکرات اسرائیل کے سخت گیر موقف کی بنا پرناکام ہو گئے ہیں، اور ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیل کی حکمت عملی کو ماننے کی طرح  کا موقف  پیش کیا ہے جس کا مطلب ہے کہ  وہ اپنی کاروائیاں جاری رکھے۔

نائب صدر جے ڈی وینس نے جمعہ کے روز برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی کے ساتھ ملاقات کے دوران اس پیغام کواعادہ کیا"ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ حماس دوبارہ معصوم اسرائیلی شہریوں پر حملہ نہ کر سکے، اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ حماس کے خاتمے کے ذریعے ہی ممکن ہے،"

جنگی کابینہ کی منظوری

جمعرات کو اسرائیل کی جنگی کابینہ نے غزہ شہر اور کئی پناہ گزین کیمپوں سمیت علاقوں میں زمینی حملے کے منصوبوں کو آگے بڑھایا، جہاں قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے ان علاقوں میں نئی بے دخلیوں کا مطالبہ کیا ہے، جس سے مزید کشیدگی کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

بین الاقوامی دباؤ کے باوجود — جس میں یورپی اور عرب رہنماؤں کی جانب سے حملے کو بڑھانے پر نظرثانی کی تنبیہات شامل ہیں — امریکہ نے ایسی کوئی عوامی مخالفت ظاہر نہیں کی۔

ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ ہفتے نیتن یاہو سے ملاقات کی۔

اگرچہ بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں، یہ ملاقات اسرائیل کے کاروائیوں کو بڑھانے کے فیصلے سےقبل ہوئی۔

امریکہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کرے لیکن وہ کسی ایسے معاہدے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے جو اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کو یقینی نہ بنائے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں 49 یرغمالی موجود ہیں، جن میں سے 27 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہلاک ہو چکے ہیں۔

دریں اثنا، اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی نے اسرائیلی حکومت کا دفاع کرتے ہوئے غیر ملکی رہنماؤں کی تنقید کو مسترد کر دیا۔

 اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اتوار کے روز غزہ شہر پر اسرائیل کے قبضے کے فیصلے پر تبادلہ خیال کرے گی، جو پہلے ہفتے کے روز طے تھا۔

سفارتی ذرائع نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ ہنگامی اجلاس کی تاریخ تبدیل کر دی گئی ہے۔

یہ اجلاساب 10 اگست کو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے منعقد ہوگا۔

تبدیلی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی

ذرائع نے بتایا کہ برطانیہ، ڈنمارک، فرانس، یونان اور سلووینیا نے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی تھی۔

اسرائیل کے غزہ شہر پر قبضے کے فیصلے کے بعد، اجلاس کو سوائے پاناما، جو اس وقت اس کا چیئرمین ہے اور امریکہ کے سلامتی کونسل کے تمام اراکین نے منظور کیا ہے ۔

دریافت کیجیے
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں
ٹرمپ: مصر میں حماس کے وفود کے ساتھ مثبت مذاکرات ہو رہے ہیں