ترکیہ
4 منٹ پڑھنے
روس اور یوکرین نے ترکیہ کی ثالثی میں بڑے پیمانے پر جنگی قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کر لیا
ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے ان مذاکرات کو "عالمی امن کے لیے ایک اہم موقع" قرار دیا اور روس اور یوکرین کے درمیان پائیدار امن کے قیام کے لیے انقرہ کے عزم کو اجاگر کیا۔
روس اور یوکرین نے ترکیہ کی ثالثی میں بڑے پیمانے پر جنگی قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کر لیا
"We must seize this opportunity to advance on the path to peace. Every day of delay causes more losses of life," Fidan said during his opening speech, addressing delegations from both Russia and Ukraine, as well as Turkish mediators.
17 مئی 2025

روس اور یوکرین نے استنبول میں ہونے والے امن مذاکرات کے نئے دور کے بعد ایک دوسرے کے 1,000 قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا ہے، جس میں ترکیہ نے جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں مرکزی ثالثی کا کردار ادا کیا۔

ترکیہ کی سفارتی کوششوں سے ہونے والے یہ مذاکرات طویل عرصے سے جاری تنازع میں ایک نادر پیش رفت کا لمحہ ثابت ہوئے۔ ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان نے ان مذاکرات کو "عالمی امن کے لیے ایک اہم موقع" قرار دیا اور روس اور یوکرین کے درمیان پائیدار امن کے قیام کے لیے انقرہ کے عزم کو اجاگر کیا۔

فیدان نے ایکس پر لکھا ہے کہ "آج عالمی امن کے لیے ایک اہم دن تھا۔ بطورترکیہ، ہم روس اور یوکرین کے درمیان پائیدار امن کے قیام کے لیے ہر ممکنہ کوششیں جاری رکھیں گے۔"

قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے علاوہ، دونوں فریقین نے ان شرائط کا تحریری طور پراشتراک کرنے پر بھی اتفاق کیا جو ان کے خیال میں جنگ بندی کو ممکن بنا سکتی ہیں۔ فیدان نے اس اقدام کو "اعتماد سازی کا عمل" قرار دیا اور کہا کہ فریقین اصولی طور پر مزید مذاکرات کے لیے دوبارہ ملاقات پر بھی متفق ہو گئے ہیں۔

اس سے قبل، ترک وزیر خارجہ نے استنبول کے تاریخی دولما باہچے محل میں تقریباً پونے دو گھنٹے تک  جاری رہنے والے مذاکرات کی صدارت کی۔ ترک وزارت خارجہ کے مطابق، ترک وفد میں قومی خفیہ سروس کے سربراہ ابراہیم قالن بھی شامل تھے۔

فیدان نے اپنے افتتاحی خطاب میں روس اور یوکرین کے وفود اور ترک ثالثوں سے مخاطب ہو کر کہا، "ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ امن کی راہ پر آگے بڑھ سکیں۔ ہر دن کی تاخیر مزید جانوں کے ضیاع کا سبب ہے۔"

عمومی طور پر تسلی بخش

روسی وفد کے سربراہ اور صدر ولادیمیر پوتن کے مشیر ولادیمیر میدنسکی نے استنبول میں ایک پریس کانفرنس میں فیدان کی رجائیت پسندی کی تائید کی۔

میدنسکی نے کہا، "مجموعی طور پر، ہم نتائج سے مطمئن ہیں اور رابطے جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔" انہوں نے مزید کہا، "ہم تین باتوں پر متفق ہوئے ہیں۔ سب سے پہلے، آنے والے دنوں میں قیدیوں کا بڑے پیمانے پر تبادلہ ہوگا — 1,000 کے بدلے 1,000 افراد۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو نے یوکرین کی جانب سے روسی اور یوکرینی صدور کے درمیان ممکنہ براہ راست ملاقات کی درخواست کا نوٹس لیا ہے اور کہا کہ دونوں فریقین نے جنگ بندی کے لیے اپنے اپنے خیالات کو تفصیلی تحریری شکل میں پیش کرنے کا عزم کیا ہے۔

یوکرینی وفد کے سربراہ رستم عمروف نے بھی نتائج کا خیر مقدم کرتے ہوئے قیدیوں کے تبادلے کو "ملاقات کا کلیدی نتیجہ" قرار دیا۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، عمروف نے کہا کہ استنبول مذاکرات تین اہم نکات پر مرکوز تھے: جنگ بندی تک پہنچنا، قیدیوں کے تبادلے جیسے انسانی اقدامات کو آگے بڑھانا، اور صدر ولادیمیر زیلنسکی اور صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ممکنہ ملاقات کی تیاری۔

عمروف نے کہا، "ہمارے ساتھی رابطے میں ہیں اور تمام دستاویزات کا تبادلہ کریں گے۔ اب ہمیں لوگوں کا تبادلہ کرنا ہے، اور ہم آپ کو آگاہ کریں گے کہ آگے کیا ہوگا۔"

روسی وفد کی قیادت ولادیمیر میدنسکی نے کی، جو روسی صدر ولادیمیر پوتن کے صدارتی معاون ہیں، اور اس میں نائب وزیر خارجہ میخائل گالوزین، جنرل اسٹاف مین انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر ایگور کوستیوکوف، نائب وزیر دفاع الیگزینڈر فومین، اور دیگر حکام شامل تھے۔

یوکرینی وفد کی قیادت وزیر دفاع رستم عمروف نے کی، جن کے ساتھ نائب وزیر خارجہ سرگئی کیسلیٹسا، نائب چیف سیکیورٹی سروس اولیکساندر پوکلاد، فارن انٹیلیجنس سروس کے نائب سربراہ اولیگ لوہوفسکی، صدر کے دفتر کے مشیر اولیکساندر بیوز، اور دیگر شامل تھے۔

دریافت کیجیے
بانی وطن اتاترک کی 87 ویں برسی
ترکیہ کا اعلی سطحی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا: اردوعان
"سائبر جاسوسی کا شبہ" استنبول اور ادانہ میں دو مشتبہ افراد گرفتار
صدر ایردوان: آذربائیجان کی قاراباغ فتح قفقاز میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرتی ہے
صدر ایردوان کی لیبیا کے سربراہ عبدالحمید دبیبہ سے ٹیلی فونک بات چیت
صدرِ ایران: عنقریب بارش نہ ہوئی توتہران کو خالی کرنا پڑ سکتا ہے
سلامتی کونسل کی قرارداد پر مبنی غزہ میں فوجی تعیناتی کا فیصلہ کیا جائے گا:ترکیہ
ترک صدر کی سوڈان میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت اور مسلم اُمہ سے خون ریزی روکنے کی اپیل
استنبول، غزّہ جنگ بندی اور انسانی بحران  کے موضوع پر، اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے
ترکیہ عالمی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے: اوتوربائیف
ترک وزیر خارجہ فیدان نے اقوام متحدہ کی اصلاح کی مطالبہ کیا اور عالمی نظام کی مشروطیت پر سوال اٹھایا
ترکیہ اپنی دفاعی صنعت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، ترک نائب صدر
پاکستان اور افغانستان 6 نومبر کو استنبول میں مذاکرات کی بحالی کریں گے، جنگ بندی جاری رہے گی — ترکیہ
جرمنی ترکیہ کو یورپی یونین میں دیکھنےکاخواہاں ہے: چانسلر مرز
ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے:فریڈرک مرز
ترکیہ۔شام ٹرانزٹ راہداری اگلے سال کُھل جائے گی
ترکیہ: الفاشر میں فوری طور پر جنگ بند کی جائے
ترکیہ: غزہ پر اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی کھُلی خلاف ورزی ہیں
ہم، ایک"عظیم، مضبوط اور خوشحال ترکیہ" کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنا جاری رکھیں گے: اردوعان
"معاہدہ طے ہوگیا"ترکیہ برطانیہ سے یورو فائٹر طیارے خریدے گا