سیاست
3 منٹ پڑھنے
شمالی کوریا: ہماری جوہری حیثیت کو "مسترد کرنا" اب ناممکن ہے
کسی بھی نئی سربراہی ملاقات سے پہلے امریکہ کا،شمالی کوریا کو بحیثیت جوہری ریاست کے، قبول کرنا ضروری ہے: کِم یو۔جونگ
شمالی کوریا: ہماری جوہری حیثیت کو "مسترد کرنا" اب ناممکن ہے
Kim Yo Jong, the North Korean leader's sister and vice department director of the Central Committee of the Workers' Party of Korea
29 جولائی 2025

شمالی کوریا نے  کہا ہے کہ کسی بھی نئی سربراہی ملاقات سے پہلے امریکہ کا،شمالی کوریا کو بحیثیت جوہری ریاست کے، قبول کرنا ضروری ہے۔

شمالی کوریا کی خبر رساں ایجنسی 'کے سی این اے' کے مطابق شمالی کوریا نے منگل کے روز امریکہ سے مطالبہ کیا  ہےکہ وہ کسی بھی نئی سربراہی ملاقات سے پہلے شمالی کوریا کو ایک جوہری ہتھیاروں  کے مالک ملک  کی حیثیت سے قبول کرے ۔

'کےسی  این اے' کے مطابق شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ اُن کی بہن اور  کوریا  ورکرز پارٹی   مرکزی کمیٹی کی ڈپٹی چیئرمین کِم یو۔جونگ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جوہری حیثیت کو "مسترد کرنا" اب  ناممکن  ہے۔

کِم یو  نے کہا ہے کہ " بحیثیت  جوہری ہتھیاروں کے مالک ملک کے ڈیموکریٹک پیپلز ریپبلک آف کوریا ' ڈی پی آر کے ' کے ناقابل تردید مقام  اور صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ جیوپولیٹک ماحول کی دیرینہ تبدیلی  کی حقیقت کا اعتراف ،مستقبل کے بارے میں کسی بھی پیش گوئی اور منصوبے کے لیے، ایک شرط ہوناچاہیے۔"

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "کوئی بھی اس حقیقت کا انکار نہیں کر سکتا اور اس بارے میں کسی  غلط فہمی میں بھی نہیں رہنا چاہیے۔"

کِم یو نے وائٹ ہاؤس کے دوبارہ مذاکرات پر آمادگی سے متعلق حالیہ بیانات کے جواب میں ان تبصروں کو  ماضی کے "یکطرفہ جائزے" قرار دیا اور خبردار کیا ہے کہ 2025 "نہ تو 2018 ہے اور نہ ہی 2019۔"

واضح رہے کہ ان کا بیان ان تین غیر معمولی سربراہی ملاقاتوں کی طرف اشارہ کرتا ہے جو 2018 میں سنگاپور میں ،  2019 میں ہنوئی میں اور 2019 میں کورین بفر زون میں ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان ہوئی تھیں۔

ٹرمپ، 2019 میں شمالی کوریا کی سرزمین پر قدم رکھنے والے پہلے برسرِ اقتدار امریکی صدر تھے۔

پیانگ یانگ کے ساتھ اس کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگراموں پر مذاکرات کے سلسلے کے ایک حصے کے طور پر، انہوں نے شمالی اور جنوبی کوریا  کے درمیانی  بفر  زون میں کِم سے ملاقات کی تھی۔

کم یو نے شمالی کوریا کے رہنما اور ٹرمپ کے درمیان اچھے ذاتی تعلقات کو تسلیم کیا اور  خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے مطابق ڈھلے کے بغیر جوہری تخفیف کے اہداف کو جاری رکھتا ہے تو ایسے تعلقات بے معنی ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اگر امریکہ بدلی ہوئی حقیقت کو قبول کرنے میں ناکام رہتا ہے اور ماضی کی ناکام پالیسیوں پر اصرار کرتا ہے تو 'ڈی پی آر کے۔امریکہ' ملاقات امریکہ کے لئے محض  ایک 'امید' ہی رہے گی۔"

دریافت کیجیے
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع
ترکیہ نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام میں اہم اور مؤثر ثالثی کردار ادا کیا: جرمن وزیر خارجہ
امریکہ ہم سے تجارتی جنگ چاہتا ہے تو شوق پورا کر لے:چین