ترکیہ
3 منٹ پڑھنے
ترکیہ۔اسپین۔برطانیہ۔جرمنی: آبادکاری فیصلہ دو ریاستی حل کی بیخ کُنی ہے
ترکیہ، اسپین، برطانیہ اور جرمنی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں غیر قانونی آبادکاری بستیوں کی منظوری پر اسرائیل کی مذمت کی ہے
ترکیہ۔اسپین۔برطانیہ۔جرمنی: آبادکاری فیصلہ دو ریاستی حل کی بیخ کُنی ہے
ترکی نے 1967ء کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ / AA
15 اگست 2025

ترکیہ، اسپین، برطانیہ اور جرمنی نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے E1 میں ہزاروں غیر قانونی آبادکاری بستیوں کی منظوری پر اسرائیل کی مذمت کی اور خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام دو ریاستی حل کے لئے نقصان دہ اور  بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے ۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی بروز جمعرات جاری کردہ  خبر کے مطابق  وزیر خزانہ بیزلل سموٹریچ نے مشرقی القدس  کے علاقے  معالیہ ادومیم میں 3,401 آبادکاری بستیوں اور آس پاس کے علاقوں میں مزید 3,515 بستیوں  کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

یہ منصوبہ مغربی کنارے کو شمالی اور جنوبی حصوں میں تقسیم کرنے اور مشرقی القدس  کوتنہا  کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔

ترکیہ وزارتِ خارجہ نے کہا  ہےکہ یہ اقدام "بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور  دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطین کی علاقائی سالمیت کو اور پائیدار امن کی امیدوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔"

ترکیہ نے 1967 کی سرحدوں پر مبنی اور مشرقی القدس کے دارالحکومت والی ایک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

اسپین کے وزیر خارجہ ہوز ےمینوئل الباریس نے اس توسیع پسندی کو "بین الاقوامی قانون کی ایک نئی خلاف ورزی" قرار دیا  اور کہا ہے کہ  " یہ اقدام ، امن کے واحد راستے یعنی دو ریاستی حل کی عملی حیثیت کو نقصان پہنچا رہا ہے" ۔

برطانیہ کے  وزیر خارجہ ڈیوڈ لامی نے کہا ہے  کہ اسرائیلی اقدامات، غزہ کی پہلے ہی سے"خوفناک" صورتحال  کو  مزید خراب کر رہے اور  دو ریاستی حل کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے اپنے کینیڈین اور فرانسیسی ہم منصبوں کے ہمراہ مشترکہ بیان میں  فوری جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی، اور انسانی امداد میں اضافے کی ضرورت پر بات کی ہے۔

جرمنی کی وزارت خارجہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ہزاروں نئے گھروں کے اضافے کے منصوبے کو "سختی سے مسترد"  کیا اور اسرائیل پر زور دیا  ہےکہ وہ "نئی بستیوں  کی تعمیر کو روکے" ۔

فلسطین وزارت خارجہ نے اس فیصلے کو وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے "بڑے اسرائیل" تصّور کا حصہ قرار دیا اس کی  مذّمت کی اور خبردار کیا  ہےکہ یہ فیصلہ  قبضے کو مزید مستحکم کرے گا اور فلسطینی ریاست کے امکانات کو ختم کر دے گا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ ،مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی القدس میں اسرائیلی آبادکاریوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت، غیر قانونی قرار دیتی ہے۔

جولائی میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف نے فلسطینی علاقے پر اسرائیل کے قبضے کو غیر قانونی قرار دیا اور تمام آبادکاروں کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے حکام بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ دو ریاستی حل کئی دہائیاں پرانے اسرائیل۔فلسطین تنازعے کے حل کے لئے ایک کلیدی لائحہ عمل ہے اور آبادکاری کی مسلسل توسیع اس حل کی عملداری کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان