غّزہ جنگ
4 منٹ پڑھنے
ہسپانوی وزیراعظم نے غزہ میں جاری قتل عام کو نسل کشی قرار دے دیا
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطین کے غزہ کی صورت حال کو 'نسل کشی' قرار دیتے ہوئے محصور علاقے میں اسرائیل کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی مہم پر کسی یورپی رہنما کی جانب سے اب تک کی سب سے سخت زبان استعمال کی ہے
ہسپانوی وزیراعظم نے غزہ میں جاری قتل عام کو نسل کشی قرار دے دیا
27 جون 2025

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے فلسطین کے غزہ کی صورت حال کو 'نسل کشی' قرار دیتے ہوئے محصور علاقے میں اسرائیل کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی مہم پر کسی یورپی رہنما کی جانب سے اب تک کی سب سے سخت زبان استعمال کی ہے۔

جمعرات کو برسلز میں یورپی یونین کے سربراہ اجلاس سے قبل سانچیز نے کہا کہ غزہ نسل کشی کی تباہ کن صورتحال سے دوچار ہے۔

انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنے ایسوسی ایشن معاہدے کو فوری طور پر معطل کرے، ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ اسرائیل اپنی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

سانچیز کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے کم از کم 76 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔

 فلسطین کی مسلسل حمایت

 سانچیز اسرائیل کی نسل کشی کے سب سے زیادہ تنقید کرنے والوں میں سے ایک رہے ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے واضح طور پر یہ اصطلاح استعمال کی ہے۔

میڈرڈ میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے سانچیز پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو بدنام کر رہے ہیں اور اسپین کو تاریخ کے غلط رخ پر ڈال رہے ہیں۔

ہسپانوی حکومت نے اس کے جواب میں اسرائیلی ناظم الامور کو طلب کرتے ہوئے اس رد عمل کو 'ناقابل قبول' قرار دیا۔

گزشتہ سال مئی میں اسپین نے آئرلینڈ اور ناروے کے ساتھ مل کر فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد امن کی حمایت کرنا ہے نہ کہ کسی فریق کو نشانہ بنانا اور 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر دو ریاستی حل کے لئے اسپین کے عزم کا اعادہ کیا۔

 امدادی کارکنوں نے درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی

دریں اثنا غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے صرف جمعرات کو کم از کم 76 افراد کو ہلاک کیا ہے۔

ادارے میں طبی سامان کے ڈائریکٹر محمد المغیر نے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امداد کی تقسیم کے مقامات پر اسرائیلی تشدد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اکتوبر سے اب تک 56 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

اقوام متحدہ وزارت صحت کے اعداد و شمار کو قابل اعتبار تسلیم کرتی ہے۔

فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق تقریبا 11 ہزار فلسطینیوں کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد غزہ کے حکام کی رپورٹ سے کہیں زیادہ ہے اور اندازے کے مطابق یہ تعداد دو لاکھ کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔

غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی کو تقریبا نو ماہ کے حملوں اور ناکہ بندیوں کے بعد بڑے پیمانے پر بھوک کا سامنا ہے۔

اگرچہ اسرائیل نے مئی کے اواخر میں علاقے میں محدود امداد کی اجازت دینا شروع کی تھی ، لیکن اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ خوراک اور ادویات کی قلت ہے اور تقسیم افراتفری کا شکار ہے ، اکثر ایسی خبریں آتی رہتی ہیں کہ اسرائیلی فورسز راشن کے لئے جمع ہونے والے شہریوں پر فائرنگ کرتی ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مئی کے اواخر سے اب تک امداد کی تقسیم کے مقامات کے قریب تقریبا 550 افراد کو ہلاک کیا ہے۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں