سیاست
3 منٹ پڑھنے
یوکرین: دنیا روس پر دباو ڈالے
قیدیوں کے بڑے ترین تبادلے کے دوران روس کے یوکرین پر بھیانک حملے، 12 افراد ہلاک
یوکرین: دنیا روس پر دباو ڈالے
Four people were also reported dead in the western Khmelnytskyi region, four in the Kiev region and one in Mykolaiv in the south. / Photo: Reuters / Reuters
25 مئی 2025

یوکرینی حکام کے مطابق گذشتہ رات بھر جاری رہنے والے روسی حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ کیف اور ماسکو کے درمیان قیدیوں کے بڑے تبادلے  کے دوران فریقین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ  بھی جاری ہے۔

حکام کے مطابق، شمال مغربی علاقے ژیتومیر میں  تازہ ترین روسی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں آٹھ، بارہ اور سترہ سال کے تین بچے بھی شامل ہیں ۔

یوکرین کی ایمرجنسی سروسز نے جمعے کی رات سے ہفتے کی صبح تک جاری رہنے والے روسی بیلسٹک میزائل حملوں  کی وجہ سے اس رات کو 'دہشت گردی کی رات' قرار دیا ہے۔

یہ تازہ حملے اس وقت ہوئے جب امریکہ تین سالہ جنگ کو روکنے کے لیے جنگ بندی کی کوشش کر رہا ہے  اور دونوں فریق فروری 2022 میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کا قیدیوں کا بڑا ترین  تبادلہ کر رہے ہیں ۔

یوکرین کی فوج نے اتوار کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا  ہےکہ اس نے رات بھر 45 روسی میزائل اور 266 حملہ آور ڈرون مار گرائے ہیں۔

حملوں کے نتیجے میں مغربی علاقے ہملنیتسکی میں چار افراد، کیف کے علاقے میں چار اور جنوبی علاقے میکولائیو میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

ایمرجنسی سروسز کے مطابق  کیف کے علاقے میں چار افراد ہلاک اور 3  بچوں سمیت  16 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔

'پابندیاں یقیناً مددگار ہوں گی'

کیف کے میئر وٹالی کلِچکو نے کہا  ہے کہ دارالحکومت 'حملے کی زد میں' تھا لیکن 'فضائی دفاعی نظام کام کر رہا ہے ۔

دوسری جانب، روسی حکام نے کہا ہے  کہ ماسکو کی طرف بڑھنے والے ایک درجن ڈرونوں کو گرا دیا گیا ہے۔

روسی شہری ہوا بازی کے حکام نے کہا  ہے کہ ماسکو میں کم از کم چار ہوائی اڈوں سے پروازیں کم کر دی  گئی  ہیں، جن میں مرکزی ہوائی اڈہ شیریمیٹیوو بھی شامل ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق یہ نئے حملے اس وقت ہوئے  ہیں جب روس نے جمعہ سے ہفتہ کی رات 14 بیلسٹک میزائل اور 250 ڈرونز داغے، جس میں 15 افراد زخمی ہوئے۔

روسی فوج نے ہفتے کے روز کہا تھا  کہ یوکرین نے منگل سے اب تک 788 ڈرونوں اور میزائلوں سے روس کو نشانہ بنایا ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو بین الاقوامی رہنماؤں سے روس پر دباؤ بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

' زیلنسکی نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا  ہے کہ روس کی قیادت پر واقعی مضبوط دباؤ کے بغیر، یہ بربریت روکی نہیں جا سکتی۔ پابندیاں یقیناً مددگار ہوں گی۔

زلنسکی نے  امریکہ، یورپی ممالک اور 'دنیا بھر میں امن کے خواہاں  تمام لوگوں سے  اپیل کی ہے کہ وہ جنگ روکوانے کے لیے ماسکو پر دباو ڈالیں ۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان