دنیا
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل حملے بند کردے ہم بھی کر دیں گے: ایران
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکہ کے حالیہ دعووں کے باوجود اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں ہوا ہے
اسرائیل حملے بند کردے ہم بھی کر دیں گے: ایران
24 جون 2025

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکہ کے حالیہ دعووں کے باوجود اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی پر کوئی باضابطہ معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

اراغچی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ فی الحال جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے پر کوئی 'معاہدہ' نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی فوجی کارروائیاں اسرائیلی جارحیت کے جواب میں ہیں نہ کہ تہران کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کے جواب میں۔

ان کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران تقریبا دو ہفتوں سے جاری کشیدگی کے بعد مکمل' جنگ بندی پر راضی ہوگئے ہیں۔

عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر اسرائیل صبح 4 بجے تک اپنے حملے بند کر دیتا ہے تو ایران اپنی فوجی کارروائی روک دے گا۔

اگر اسرائیلی حکومت ایرانی عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی جارحیت بند کر دے... ہمارا اس کے بعد اپنا ردعمل جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

اس کے باوجود انہوں نے متنبہ کیا کہ 'ہماری فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے بارے میں حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔'

ایک پوسٹ میں اراغچی نے آخری لمحے تک کارروائیاں جاری رکھنے پر ایرانی افواج کی تعریف کی اور کہا کہ وہ اپنے خون کے آخری قطرے تک ملک کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یہ  تاثرات  اس غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کرتے ہیں کہ آیا امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی مکمل طور پر نافذ العمل ہے یا تمام فریقوں نے اس پر اتفاق کیا ہے۔

جنگ بندی مذاکرات کے دوران اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ ایران نے نئے میزائل داغے ہیں جبکہ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل نے جوہری سائنسدان محمد رضا صدیقی کو قتل کیا ہے۔

 12 روز سے جاری کشیدگی میں اضافہ

اسرائیل اور ایران کے درمیان دشمنی 13 جون کو اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے ایران بھر میں جوہری، فوجی مقامات اور شہریوں پر فضائی حملے کیے۔

یہ تنازعہ اس وقت مزید بڑھ گیا جب امریکی افواج نے ہفتے کے آخر میں اسرائیلی جارحیت کا حصہ بنتے ہوئے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

گزشتہ  روز ایران نے جوابی کارروائی کے طور پر قطر میں امریکی فوج کے العدید ایئر بیس پر بیلسٹک میزائل داغے تھے جس کے بعد وسیع تر علاقائی تنازعے کے خدشات پیدا ہوگئے تھے۔

اگرچہ امریکی اور اسرائیلی رہنماؤں نے تازہ ترین جنگ بندی کو ایک اہم موڑ کے طور پر پیش کیا ہے ، لیکن ایرانی حکام زیادہ محتاط موقف اختیار کرتے ہوئے اس بات کی ضمانت کا مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیلی حملے اپنی ہی افواج کو پیچھے چھوڑنے سے پہلے بند کردیں گے۔

دریافت کیجیے
یوکرینی دارالحکومت روسی بمباری کی زد میں
امریکہ: ٹکسال نے پینی کی پیداوار بند کر دی
روس: 130 یوکرینی ڈرون گِرا دیئے گئے ہیں
روس یوکرین کے ساتھ استنبول میں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے: روسی سفیر
امریکہ: خبریں غلط ہیں، امریکہ کوئی فوجی بیس قائم نہیں کر رہا
کولمبیا  نے واشنگٹن کے ساتھ خبروں کا تبادلہ بند کر دیا
یوکرین کے سکیورٹی چیف روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی بحالی پر مذاکرات کے لیے استنبول میں
دس سال بعد قدافی کا بیٹا ضمانت پر رہا کر دیا گیا
بیس سے زائد ممالک کا مشترکہ بیان: سوڈان میں آر ایس ایف کے ظلم و بربریت کی مذّمت
ایکواڈور کی جیل میں 31 قیدی ہلاک ہو گئے
واشنگٹن ہماری معیشت کا تحفظ کرے گا :اوربان
فلپائن: فنگ-وونگ طوفان، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
امریکہ:فلائٹ آپریشن کا بدترین دن، 10,000 سے زیادہ پروازیں تاخیر  کا شکار
سوڈانی شہر الفاشر کے شہریوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
یورپی یونین کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
یورپی یونین کا لبنان میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کے احترام کا مطالبہ
جکارتہ میں ایک اسکول کمپلیکس میں واقع مسجد میں دھماکہ، 54 افراد زخمی
برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس
ایلون مسک کا ریکارڈ 1 ٹریلین ڈالر تنخواۃ کا معاہدہ
شمالی کوریا  نے ایک نامعلوم بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے: سیول مسلّح افواج