غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
خیراتی گروپ: امریکا کی متنازع امداد پر سوالیہ نشانات
جمعرات کو فیس بک پر جاری کردہ ایک بیان میں، رحمہ نے کہا کہ وہ چار دن سے 4,000 کھانے کے ڈبے اور 16 کنٹینرز گندم غزہ میں پہنچانے کا انتظار کر رہی ہے، لیکن ضرورت مندوں تک یہ امداد پہنچانے میں ناکام رہی۔
خیراتی گروپ: امریکا کی متنازع امداد پر سوالیہ نشانات
Gaza Humanitarian Foundation
30 مئی 2025

رحمہ ورلڈوائیڈ، جو کہ ایک امریکی خیراتی تنظیم ہے، نے اسرائیل کی حمایت یافتہ اور متنازعہ غزہ رحمہ ورلڈوائیڈ، جو کہ ایک امریکی خیراتی تنظیم ہے، نے اسرائیل کی حمایت یافتہ اور متنازعہ غزہ امدادی اوقاف پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے اس کی امداد ضبط کر لی اور اس کے لوگو کو بغیر اجازت استعمال کیا۔

جمعرات کو فیس بک پر جاری کردہ ایک بیان میں، رحمہ نے کہا کہ وہ چار دن سے 4,000 کھانے کے ڈبے اور 16 کنٹینرز گندم غزہ میں پہنچانے کا انتظار کر رہی ہے، لیکن ضرورت مندوں تک یہ امداد پہنچانے میں ناکام رہی۔

رحمہ کے مطابق، جی ایچ ایف نے اس امداد کو اپنی تحویل میں لے لیا اور کہا کہ وہ اس کی تقسیم میں مدد کرے گا، جسے رحمہ نے مسترد کر دیا۔

جمعرات کو دی گارڈین کو دیے گئے ایک بیان میں، رحمہ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کھانے کے ڈبوں کی تصاویر، جن پر اس کا لوگو موجود تھا، اس کی براہ راست شمولیت کے بغیر گردش کر رہی تھیں۔

یہ تصاویر، جو جی ایچ ایف کے پریس مواد میں بھی شامل تھیں، رحمہ اور اس کے شراکت دار ادارے ہیروئک ہارٹس کے لوگوز کے ساتھ دیکھی گئیں۔

جی ایچ ایف کو اس کے قیام سے ہی تنازعات کا سامنا رہا ہے۔ زیادہ تر انسانی امدادی تنظیموں، بشمول اقوام متحدہ، نے جی ایچ ایف سے فاصلہ اختیار کیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ یہ گروپ انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے اور امداد کو محدود کرتا ہے۔

انتشار اور بے عزتی

متنازعہ غزہ امدادی اوقاف  نے منگل کو جنوبی غزہ میں ایک امدادی تقسیم مرکز میں کام شروع کیا۔

اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی کے سربراہ، فلپ لازارینی نے کہا، "ہم نے بھوکے لوگوں کی تصاویر دیکھی ہیں جو باڑ کے خلاف دھکیل رہے ہیں، کھانے کے لیے بے تاب ہیں۔ یہ انتشار، بے عزتی اور غیر محفوظ تھا۔"

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور کے رابطہ (او سی ایچ اے) نے خبردار کیا کہ جی ایچ ایف کی جانب سے امداد کی تقسیم غزہ میں فوری انسانی ضروریات سے توجہ ہٹانے کا خطرہ پیدا کرتی ہے، جیسے کہ مستقل رسائی، محفوظ حالات اور ہنگامی سامان کی فوری منظوری۔

حقوق کے گروپوں نے تل ابیب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھ رہا ہے اور کھانے کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

اسرائیل نے 2 مارچ سے غزہ کی گزرگاہوں کو کھانے، طبی اور انسانی امداد کے لیے بند رکھا ہوا ہے، جس سے اس علاقے میں پہلے سے موجود شدید انسانی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے اور غزہ کے 24 لاکھ رہائشی متاثر ہو رہے  ہیں۔متاثر ہو رہے ہیں۔

دریافت کیجیے
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں
ٹرمپ: مصر میں حماس کے وفود کے ساتھ مثبت مذاکرات ہو رہے ہیں