سیاست
3 منٹ پڑھنے
ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ سعودی عرب، ولی عہد سلمان بن محمد سے ملاقات
تہران اور ریاض علاقائی استحکام اور سفارتکاری پر مذاکرات کر رہے ہیں کیونکہ عراقچی امریکی نمائندے کے ساتھ تقریباً کامیاب ہونے کے بعد جوہری مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کا اشارہ کرتے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ سعودی عرب، ولی عہد سلمان بن محمد سے ملاقات
the Crown Prince, Iranian Foreign Minister Discuss Regional Stability / SPA
9 جولائی 2025

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے جدہ میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کی، جو کہ گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ ایران کی 12 روزہ جنگ کے بعد کسی سینئر ایرانی عہدیدار کا  پہلاسرکاری  دورہ ہے۔

سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق، منگل کو ہونے والی اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

عراقچی نے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود اور وزیر دفاع خالد بن سلمان سے بھی ملاقات کی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ان ملاقاتوں کو "ثمر آور" قرار دیا۔

یہ دورہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان سفارتی اشاروں کے درمیان ہوا، جہاں عراقچی نے انکشاف کیا  تھا کہ وہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی، اسٹیو وٹکوف، اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​شروع ہونے سے پہلے ایک تاریخی پیش رفت کے قریب پہنچ چکے تھے۔

ایرانی سفارت کاری کی خواہش

فنانشل ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں، عراقچی نے لکھا ہے کہ : "نو ہفتوں میں پانچ ملاقاتوں کے دوران، امریکی ایلچی اور میں نے وہ کامیابی حاصل کی جو میں نے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ چار سال کے ناکام جوہری مذاکرات میں نہیں کی تھی۔ ہم ایک فیصلہ کن چھٹی ملاقات سے 48 گھنٹے دور تھے جب اسرائیل نے 13 جون کو فضائی حملے شروع کیے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ایران سفارت کاری کے لیے کھلا ہے لیکن اس بات پر شک کا اظہار کیا کہ کیا امریکہ کے مضبوط عزم کے بغیر مزید مذاکرات ممکن ہیں۔

"اگر اس مسئلے کو حل کرنے کی خواہش ہے، تو امریکہ کو منصفانہ معاہدے کے لیے حقیقی تیاری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔"

عراقچی نے یہ بھی کہا کہ ایران کو نئے پیغامات موصول ہوئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن مذاکرات کی میز پر واپس آنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ ایران اقوام متحدہ کی نگرانی میں ایک پرامن جوہری پروگرام کے لیے پرعزم ہے۔

اسرائیل کے ساتھ حالیہ تنازع پر، عراقچی نے کہا کہ تہران نے جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے ور اس تجویز کو مسترد کر دیا کہ تحمل کمزوری کی علامت ہے۔

"ایران نے اس حملے کا مقابلہ کیا جب تک کہ اسرائیل کو اپنی شروع کردہ  اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے صدر ٹرمپ  سے رجوع نہکرنا پڑا،" انہوں نے خبردار کیا کہ ایران مستقبل کے کسی بھی حملے کو پسپا کر دے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو تصدیق کی  تھی کہ ایران کے ساتھ مذاکرات طے پا چکے ہیں۔ وہ بات چیت کے متمنی ہیں۔ انہوں نے یہ بات  وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔

دریافت کیجیے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔
چین کی پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی پر ترکیہ اور قطر کی پذیرائی
امریکہ کے ساتھ 'پوتن-ٹرمپ ٹنل' سے قارات کو جوڑنے کے لیے مذاکرات شروع