ٹی آر ٹی اردو کی طرف سے سلام۔ آج 12 دسمبر بروز جمعرات ہے اور آج کی اہم سرخیاں آپ کے پیشِ خدمت ہیں
اسرائیل نے امدادی سامان کے حفاظتی گروپوں پر حملہ کر کے 8 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم آٹھ فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ حملوں میں امدادی ٹرکوں کے حفاظتی گروپوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
رفح شہر میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئےہیں جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔ طبی ماہرین کو ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ۔
فلسطینی ڈاکٹروں کے مطابق، خان یونس میں ایک اور حملے میں امدادی سکیورٹی کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد کارکن زخمی ہوگئے ہیں۔
اردوعان نے صومالیہ اور ایتھوپیا کے درمیان 'تاریخی مفاہمت' کا اعلان کیا ہے۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان نے ،صومالی لینڈ کے تنازع پر انقرہ کے زیرِ ثالثی جاری مذاکرات میں صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمد اور ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کے درمیان طے پانے والی "تاریخی مفاہمت" کی تعریف کی ہے۔
ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر اردوعان نے دونوں رہنماؤں کے درمیان تنازع کے حل سے متعلقایک اعلامیے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اسے مفاہمت کو صومالیہ اور ایتھوپیا کے مابین امن و تعاون کی جانب ایک قدم قرار دیا۔
اردوعان نے، افریقہ کے اس اہم خطے میں استحکام کے فروغ کے ساتھ ،ترکیہ کے تعاون کے ہدف پر بھی زور دیا ہے۔
شام کے عبوری وزیر اعظم نے پناہ گزینوں سے واپس آنے اور ملک کی تعمیر نو کرنے کی اپیل کی ہے۔
شام کے نئے عبوری وزیر اعظم محمد البشیر نے لاکھوں پناہ گزینوں کو واپس لانے، شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور بنیادی خدمات بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے بیرون ملک مقیم شامی باشندوں سے وطن واپسی کی اپیل کی اور کہا ہے کہ ان کی واپسی ملک کی تعمیرِ نو کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ہےکہ شام نے اپنا کھویا ہوا فخر دوبارہ حاصل کر لیا ہے اور اب یہ ایک آزاد ملک ہے۔
البشیر نے اس بات پر زور دیا کہ شام کے شہروں میں سلامتی و استحکام کی بحالی ان کی اولین ترجیح ہے۔
کابل خودکش دھماکے میں افغان وزیر ہلاک
افغانستان کے وزیر برائے امورِ مہاجرین 'خلیل الرحمٰن حقانی' کے بھتیجے انس حقانی نے تصدیق کی ہے کہ حقّانی، کابل میں وزارت کی عمارت میں کئے گئے خودکش بم دھماکے میں، ہلاک ہو گئے ہیں۔
انس نے انہیں ایک "بہادر مجاہد" قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ان کی قربانی کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔
ایک حکومتی ذریعے کے مطابق یہ ایک خود کش دھماکہ تھا جس میں خلیل الرحمٰن حقّانی اور ان کے کچھ ساتھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں داعش نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی اور کہا تھا کہ اس حملے کا بنیادی ہدف حقانی تھے۔
تاریخی مساجد کو نشانہ بنایا گیا: انتہائی دائیں بازو کے ہندو بھارت کی تاریخ کو دوبارہ لکھنا چاہتے ہیں۔
بھارت میں، مساجد پر انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے اورعبادت کے یہ مقامات تاریخی داستانوں کے مقابلہ کے لیے ایک میدان جنگ کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔
ہندو انتہائی دائیں بازو کے گروہوں کا کہنا ہے کہ یہ مساجد، مسلمانوں کے دورِ حکومت میں تباہ شدہ مندروں پر تعمیر کی گئی تھیں۔
اس مہم کا تازہ ترین ہدف شمالی ریاست اتر پردیش میں واقع 16ویں صدی کی سنبھل مسجدتھی جسے شاہی جامع مسجد بھی کہا جاتا ہے ۔
19 نومبر 2024 کو دائر کی گئی ایک درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد قدیم ہری ہر مندر کے کھنڈرات پر کھڑی ہے۔
برطانوی دور حکومت میں 1920 میں اس مسجد کو ایک "محفوظ یادگار" کے نام سے منسوب کیا گیا لیکن اب اسے قانونی چیلنجوں کا سامنا ہے جس سے اس کی تاریخی حیثیت کو خطرہ لاحق ہے۔
آپ نے ٹی آر ٹی اردو سے دن کی اہم سرخیاں سنیں۔ مزید معلومات آپwww.trt.net.tr/urdu سے ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
_1.png?width=1080&format=webp&quality=80)