غزہ کے ثالثوں نے جنگ بندی کی کوششیں تیز کر دی ہیں تو دوسری طرف اسرائیل زیرِ محاصرہ علاقے میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اور فیڈ نے آئندہ سال کے اقتصادی نقطہ نظر کے بارے میں محتاط رہتے ہوئے شرح سود میں کمی کر دی ہے۔
ٹی آر ٹی اردو کی طرف سے سلام۔ آج 19 دسمبر بروز جمعرات ہے اور آج کی اہم سرخیاں پیشِ خدمت ہیں
اسرائیل فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے، غزہ کے ثالثوں نے جنگ بندی کی کوششیں تیز کر دیں۔
امریکہ اور عرب ثالث اسرائیل اور حماس کے درمیان 14 ماہ سے جاری غزّہ جنگ کو روکنے کے لیے ایک معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
مذاکرات سے قریبی تعلق کے حامل ایک فلسطینی اہلکار کے مطابق ثالثوں نے کہا ہے کہ مجوزہ معاہدے کی زیادہ تر شرائط پر اختلافات کم ہو گئے ہیں۔
قاہرہ کے ذرائع نے اشارہ دیا کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کی شقوں سمیت ایک معاہدے کو آنے والے دنوں میں حتمی شکل دی جا سکتی ہے۔
امریکہ کی کوئی فلسطین پالیسی نہیں ہے، اسرائیلی قیادت کی پیروی کرتا ہے۔
امریکہ وزارتِ خارجہ کے ایک سابق سینیئر اہلکار نے امریکہ کو فلسطین کے حوالے سے پالیسی کے فقدان کا قصوروار ٹھہرایا اور کہا ہے کہ امریکہ کے اقدامات زیادہ تر اسرائیلی ترجیحات پر مبنی ہیں۔
جولائی میں غزہ میں ڈپٹی پولیٹیکل کونسلر کے عہدے سے مستعفیٰ مائیک کیسی نے دی گارڈین اخبار کو انٹرویو میں امریکہ پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے بارے میں ہماری کوئی پالیسی نہیں ہے۔ ہم صرف وہی کرتے ہیں جو اسرائیلی ہم سے کروانا چاہتے ہیں۔
یمن میں پاور پلانٹوں، بندرگاہ اور تیل کی تنصیبات پر اسرائیلی حملے
میڈیا رپورٹوں کے مطابق، اسرائیل نے یمن میں پاور پلانٹوں، ایک بندرگاہ اور تیل کی تنصیب پر فضائی حملے کیے ہیں، جس سے حوثی جنگجوؤں کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔
حوثیوں سے منسلک المسیرہ ٹی وی کے مطابق حملوں میں دارالحکومت صنعا میں دو پاور پلانٹوں اور حدیدہ بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا ہے اور تیل کی ایک تنصیب کو نقصان پہنچا ہے۔
چینل نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا کہ "دشمن نے بندرگاہ کو نشانہ بنا کر چار جارحانہ حملے کیے اور تیل کی تنصیب پر دو حملے کیے ہیں"۔
ترکیہ: ہم، لبنان اور شام کی حمایت جاری رکھیں گے
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان نے لبنان کے "اتحاد و امن" کے لیے ترکیہ کی حمایت کا اعادہ کیا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ اسرائیل پر، لبنان کے ساتھ گزشتہ ماہ طے پانے والے، جنگ بندی معاہدے کی تعمیل کے لیے دباؤ ڈالے۔
لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی کے ساتھ بات کرتے ہوئے، اردوعان نے لبنان کی سلامتی کو علاقائی استحکام کے لئے اہم قرار دیا اسے غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کی مذمت کی اور اسرائیل سے، حالیہ کشیدگی کے دوران ہونے والے نقصان کی تلافی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اردوعان نے شام کی بحالی کے ساتھ تعاون کے لئے ترکیہ اور لبنان کے مشترکہ عزم پر بھی زور دیا، شام کے معاملے میں شریک تمام فریقین سے، جنگ زدہ ملک میں استحکام کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرنے کی، اپیل کی ہے۔
فیڈ نے شرح سود میں کمی کردی
امریکہ کے مرکزی بین 'فیڈ' نے مہنگائی کے خدشات اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتصادی ایجنڈے پر غیر یقینی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے پالیسی شرح سود کو 0.25 پوائنٹس سے گرا کر 4.25-4.50 فیصد تک کم کر دیا ہے۔
فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے، فیڈ نے آگے شرح میں کمی کی ایک سست رفتار کا اشارہ دیا اور 2025 میں صرف دو سہ ماہی پوائنٹ کی کمی کی پیش گوئی کی ہے کہ جو سابقہ چار کوارٹر پوائنٹ پیشن گوئی سے کم ہے۔
پالیسی سازوں نے بھی 2024 کے لیے افراط زر کا اندازہ 2.1 فیصد سے بڑھا کر 2.5 فیصد کر دیا، جو اقتصادی منظر نامے کے بارے میں زیادہ احتیاط کی عکاسی کر رہا ہے۔
آپ نے ٹی آر ٹی اردو سے دن کی اہم سرخیاں سنیں۔ مزید معلومات آپwww.trt.net.tr/urdu سے ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
_1.png?width=1080&format=webp&quality=80)
