ٹی آر ٹی اردو کی طرف سے سلام۔ آج 10 دسمبر بروز منگل ہے اور آج کی اہم سرخیاں پیشِ خدمت ہیں۔
اسرائیل نے شمالی غزہ میں ایک گھر پر حملہ کر کے 25 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا۔
اسرائیلی فوج نے زیرِ محاصرہ غزہ کے شمالی شہر 'بیت حانون' میں، دو کنبوں کی پناہ گاہ، ایک رہائشی مکان پر رات گئے بمباری کر کے دو فلسطینی خاندانوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج نے ایک گھر پر بمباری کی، گھر میں مقیم القہلوت قبیلے کے دو خاندانوں کے 25 افراد ملبے تلے دب گئے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں کے ایک رشتہ دار نے کہا کہ اسرائیل نے ایک اور قتل عام کر کے دو خاندانوں کو سول رجسٹری سے مکمل طور پر مٹا دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہلاک شدگان کی لاشیں تباہ شدہ مکان کے ملبے تلے دبی ہوئی اور گلیوں میں بکھری ہوئی ہیں کیونکہ سیکیورٹی کی سنگین صورتحال کی وجہ سے امدادی کاروائیاں کرنا ناممکن ہے۔
غزہ جنگ ابھی ختم نہیں کریں گے: نیتن یاہو
دریں اثنا، اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے، جنگ بندی کے لئے نئے سرے سے جاری کوششوں کے باوجود، کہا ہے کہ ہم، زیرِ محاصرہ غزہ میں "ابھی" جنگ ختم نہیں کریں گے۔
مغربی یروشلم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا ہے کہ "اگر ہم اس وقت جنگ ختم کرتے ہیں، تو حماس واپس لوٹ آئے گی، دوبارہ بحال اور منّظم ہو جائے گی اور دوبارہ ہم پر حملہ کرے گی- اور یہی وہ چیز ہے جسے ہم دوبارہ دیکھنا نہیں چاہتے"۔
اقوام متحدہ: اسرائیل نے گولان پہاڑیوں کے بفر زون میں 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ شام میں گولان پہاڑیوں کے بفر زون میں اسرائیلی فوجی سرگرمیاں، اسرائیل اور شام کے درمیان 1974 میں طے پانے والے کے 'فوجی انخلاء معاہدے' کی خلاف ورزی کے مترادف ہوں گی۔
اقوام متحدہ کے امن دستوں نے اسرائیلی مخاطبین کو آگاہ کیا ہے کہ یہ کارروائیاں معاہدے کی خلاف ورزی ہوں گی۔ علیحدگی کے علاقے میں کوئی فوجی دستے یا سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے ترجمان نے یہ تصدیق بھی کی ہے کہ اسرائیلی فوج بفر زون میں داخل ہورہی ہے اور بفر زون کے کم از کم تین مقامات پر متعین ہے۔
شام میں انتظامی منتقلی کے دوران ماضی کے جرائم کے 'احتساب کو' یقینی بنایا جانا چاہیے - اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کے ہائی کمشنر وولکر ترک نے کہا ہے کہ بشار الاسد کے زوال کے بعد شام میں کسی بھی سیاسی منتقلی کے عمل میں اسد اور ان کے دور حکومت میں ہونے والے جرائم میں ملّوث افراد کا احتساب ہونا ضروری ہے۔
وولکر ترک نے جنیوا میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا ہے کہ کسی بھی سیاسی منتقلی میں سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب افراد کے لیے احتساب کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور اس بات کی ضمانت دی جانی چاہیے کہ ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسد ان لوگوں میں شامل ہیں جن کا احتساب کیا جانا چاہیے، انھوں نے کہا کہ "شام کے سابق صدر اور جو بھی اعلیٰ قیادت کے عہدوں پر تھے، اس بات پر یقین کرنے کے لیے واقعی سنگین بنیادیں موجود ہیں کہ انھوں نے مظالم کے جرائم کیے ہوں گے"۔
اور آخر میں
گھانا کے سابق صدر جان مہاما الیکشن جیت کر واپس لوٹ رہے ہیں۔
گھانا کے سابق صدر جان ڈرہامی مہاما دوبارہ منتخب ہو گئے ہیں۔ گھانا کے رائی دہندگان کی طرف سے حزب اقتدار جماعت کو اقتصادی بحران پر قابو میں ناکامی کی سزا دئیے جانے کے نتیجے میں مہاما نے تاریخی واپسی کے لئے فتح حاصل کر لی ہے۔ ہفتے کے روز منعقدہ انتخابات کے بعد، 'نئی وطن پرست پارٹی' کے امیدوار نائب صدر مہامدو باومیا نے تسلیم کیا ہے کہ گھانا کے شہری تبدیلی کے خواہش مند ہیں اور حکومت مہنگائی کے باعث پیدا ہونے والے عوامی عدم اطمینان کو دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ان کی شکست نے صدر نانا اکوفو-ایڈو کی زیرِ قیادت پارٹی' NPP' کی آٹھ سالہ حکومت کا خاتمہ کر دیا۔ اکوفو-ایڈو کا آخری دورِ اقتدار، کئی سالوں سے جاری اقتصادی اتار چڑھاو، بلند افراطِ زر اور قرض نادہندگی میں شدّت کی وجہ سے،اس مغربی افریقی ملک کا بدّترین دور بن گیا تھا۔
آپ نے ٹی آر ٹی اردو سے دن کی اہم سرخیاں سنیں۔ مزید معلومات آپwww.trt.net.tr/urdu سے ملاحظہ
_1.png?width=1080&format=webp&quality=80)