ایران نے اپنے ہوائی اڈوں اور فضائی حدود کو دوبارہ کھول دیا

تہران کے مہرآباد اور امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ ملک کے شمالی، مشرقی، مغربی اور جنوبی ہوائی اڈوں کو بھی فعال کر دیا گیا ہے

Iran closed its airspace last month after Israel carried out a series of attacks, prompting the country to respond with retaliatory strikes. / Getty

ایران نے گذشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ تنازعے کے دوران فضائی حدود کی  مکمل بندش کے بعد اپنے زیادہ تر ہوائی اڈے اور فضائی حدود دوبارہ کھول دی ہیں ۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ارنا' کی جمعرات کو شائع کردہ خبر کے مطابق  تہران کے مہرآباد اور امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ  ملک کے شمالی، مشرقی، مغربی اور جنوبی ہوائی اڈوں کو  بھی  فعال کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق، بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا کام جاری  ہونے کی وجہ سے سوائے اصفہان اور تبریز کے ، تمام ہوائی اڈّوں پر مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجے سے شام 6 بجے تک پروازیں اتراتی اور اٹھتی رہیں گی۔

ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے کہا   ہےکہ ملک کی فضائی حدود اب بین الاقوامی ٹرانزٹ پروازوں کے لیے سابقہ اوقات کے مطابق  کھُلی ہوں گی۔

واضح رہے کہ ایران نے 13 جون کو اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جوابی میزائل فائرنگ کے باعث اپنی فضائی حدود مکمل طور پر بند کر دی تھیں۔

دونوں فریقوں کے درمیان 24 جون کو فائر بندی ہوئی جس کے بعدایران نے  مشرقی علاقوں کی فضائی حدود دوبارہ کھول دی تھیں اور جنگ بندی کے بعد بین الاقوامی پروازوں کی وصولی  میں اضافہ کر  دیا تھا۔

پروازوں میں خلل اور بڑھتے ہوئے اخراجات

ایرانی فضائی حدود بند ہونے سے کئی سالوں میں پہلی بار، عالمی ہوابازی کے نقشے میں اچانک اور مہنگی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔

ایئر لائنوں کو پروازوں کے راستے تبدیل کرنے پڑے، جس کے نتیجے میں سفر کا وقت طویل اور آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہوا ۔ یہ بوجھ نہ صرف ایئر لائنوں بلکہ مسافروں نے بھی محسوس کیا۔

بڑی بین الاقوامی ایئر لائنوں نے ، خطے میں بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی اور جاری میزائل حملوں کے خطرات سے بچنے کے لئے، اپنے رُوٹ مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود سے دُور کر دیئے تھے۔