امریکہ اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی فریم ورک پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد بحرہند و بحرالکاہل میں فوجی تعاون کو فروغ اور علاقائی سلامتی کو مضبوط بنانا ہے۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس معاہدے کا اعلان کیا۔
یہ معاہدہ واشنگٹن کی جانب سے بحرہند و بحرالکاہل کے لیے طویل المیعاد وابستگی پر سامنے آیا ہے کیونکہ چین کی فوجی توسیع اور علاقائی اثر و رسوخ پر کشیدگی میں اضافہ جاری ہے۔
اس معاہدے کو " پُر مقصد" قرار دیتے ہوئے ہیگسیتھ نے کہا کہ اس سے دونوں افواج کے مابین ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری دونوں افواج کے لیے ایک اہم قدم ہے، ہیگسیتھ نے مزید کہا کہ یہ ایک محفوظ اور خوشحال ہند-بحرالکاہل کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان شراکت داری "باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات" پر قائم ہے۔
امریکی وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ تازہ ترین دفاعی معاہدہ "ہندوستان کے ساتھ مشترکہ سلامتی اور مشترکہ وژن کے لئے امریکہ کے طویل مدتی عزم کی نشاندہی کرتا ہے"۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس معاہدے کا خیرمقدم کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹریٹجک صف بندی اور خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے ان کے عزم کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تین بار ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ مجھے آپ سے ذاتی طور پر مل کر خوشی ہوئی ہے ... اس موقع پر مجھے لگتا ہے کہ آج دفاعی فریم ورک پر دستخط کے ساتھ ہی ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
بھارت اور امریکہ کے درمیان دفاعی معاہدے پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران اتفاق کیا گیا تھا۔
دونوں رہنماؤں نے فروری کے وسط میں معیشت اور دفاع میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو ظاہر کرنے کے لیے اقدامات کیے تاہم یوکرین میں جنگ اور نئی دہلی کی جانب سے روسی تیل اور دفاعی ساز و سامان کی خریداری نے نئی دہلی اور واشنگٹن کے تعلقات میں کشیدگی پیدا کی ہے۔
توقع ہے کہ اس فریم ورک سے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی سامان اور خدمات کی آسانی سے خریداری میں سہولت ملے گی، کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور امریکی اور ہندوستانی افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بہتر بنایا جائے گا۔










