جمہوریہ ترکیہ کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کی 87 ویں برسی دارالحکومت انقرہ میں ان کی آخری آرام گاہ پر ایک سرکاری تقریب کے ساتھ منائی گئی۔
تقریب کا آغاز صدر رجب طیب ایردوان ، پارلیمانی اسپیکر نعمان قرتلموش ، کابینہ کے ارکان ، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، سینئر عدالتی شخصیات اور فوجی کمانڈروں کی شرکت سے ہوا۔
ایردوان نے اتاترک کے مقبرے پر ترک پرچم کی شکل میں سرخ اور سفید کارنیشن کے پھول چڑھائے۔
صبح 9 بجکر 5 منٹ یعنی اتاترک کے انتقال کے عین وقت ، شرکاء نے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی جس کے بعد قومی ترانہ بجایاگیا۔
اتاترک کو خراج تحسین پیش کرنے کے دوران ترک پرچم کو سرنگوں کر دیا گیا۔
بعد ازاں ، ایردوان اور ان کے ہمراہ حکام میثاق ملی بُرج کی طرف روانہ ہوئے جہاں انہوں نے اتاترک اور ان کے ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یادگاری کتاب میں دستخط کیے۔
ایردوان نے کتاب میں لکھا کہ ہم آپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جمہوریہ ترکیہ کی پاسبانی کر نے سمیت اس کے چپے چپے کو نئی کامیابیوں سے ہمکنار کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابل اور ولولہ انگیز ارکان کی قیادت میں ترکیہ ایک عالمی طاقت بننے کی راہ پر مثبت اقدامات کے ساتھ پیش قدمی کر رہا ہے۔
اتاترک نے 10 نومبر 1938 تک ملک کے پہلے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دی تھیں ۔
ترک عوام ہر سال 10 نومبر کو مزار اتاترک پر حاضری دیتے ہوئے اپنے بانی وطن کوخراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔















