ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
جزیرہ قبرص کےدو ریاستی حل کا بل اکثریتی ووٹوں سے منظور،ترکیہ کا خیر مقدم
ترک نائب صدر جودت یلماز نے ترک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا  کہ یہ فیصلہ ترک قبرصی عوام کی خودمختاری ، شناخت اور مستقبل کے تحفظ کے عزم کا ایک طاقتور مظہر ہے۔
جزیرہ قبرص کےدو ریاستی حل کا بل اکثریتی ووٹوں سے منظور،ترکیہ کا خیر مقدم
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ / AA
15 اکتوبر 2025

ترکیہ نے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  کی پارلیمان کی جانب سے قبرص کے مسئلے کے دو ریاستی حل سے متعلق قرارداد کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔

ترک نائب صدر جودت یلماز نے ترک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا  کہ یہ فیصلہ ترک قبرصی عوام کی خودمختاری ، شناخت اور مستقبل کے تحفظ کے عزم کا ایک طاقتور مظہر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نصف صدی سے نتائج  کے حصول میں  ناکام وفاق کا ماڈل اب ختم ہو چکا ہے۔

یلماز نے ترک قبرصی عوام کے مستقبل، امن اور وقار کے لیے یہ موقف اختیار کرنے پر  شمالی قبرصی پارلیمانی اراکین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ جزیرے پر حقیقت پسندانہ، پائیدار اور منصفانہ حل صرف دو خودمختار اور مساوی ریاستوں کی بنیاد پر ممکن ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترک قبرصی باشندوں کے حق خود ارادیت  اور اپنے مستقبل کا تعین کرنے کی خواہش   کی تکمیل کے لئے ترکیہ کی حمایت جاری رہے گی۔

 

 شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  نے اس قرارداد کو اکثریتی ووٹوں سے منظور کیا ہے ۔

 قبرص یونانی  انتظامیہ  اور ترک قبرصی باشندوں  کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری تنازعہ  موجود ہے  حالانکہ اقوام متحدہ کی طرف سے ایک جامع حل کے لئے سفارتی کوششوں کا سلسلہ جاری ہے۔

 1960 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہونے والے نسلی حملوں نے ترک قبرصی باشندوں کو اپنی حفاظت کے لیے  پس قدمی  پر مجبور کیا تھا۔

 1974 میں ، یونانی قبرصی بغاوت جس کا مقصد یونان کا جزیرے پر قبضہ کرنا تھا ، ترک قبرصی باشندوں کو ظلم و ستم اور تشدد سے بچانے کے لئے ایک ضامن طاقت کے طور پر ترکیہ   فوجی مداخلت کا باعث بنا۔ اس کے نتیجے میں ، شمالی قبرصی ترک جمہوریہ  کی بنیاد 1983 میں رکھی گئی تھی۔

حالیہ برسوں میں اس  پیش رفت نے امن عمل دیکھا ہے ، جس میں 2017 میں سوئٹزرلینڈ میں ضامن ممالک ترکیہ ، یونان اور برطانیہ کی سرپرستی میں ناکام اقدام بھی شامل ہے۔

 یاد رہے کہ یونانی قبرصی انتظامیہ 2004 میں یورپی یونین میں  شامل  ہوئی  ،اسی سال جب یونانی قبرصی باشندوں نے یک طرفہ طور پر  دیرینہ تنازعہ کو ختم کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے منصوبے کو روک دیا تھا۔

دریافت کیجیے
غزہ میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں: ترکیہ
صدر ایردوان: ہمارا دورہ امریکہ۔ ترکیہ ۔ امریکہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوا ہے
اسرائیل کی غزہ میں امدادی کشتیوں پر حملے سرا سر ڈکیتی ہے، ترکیہ
اسرائیل، دنیا کی آنکھوں کے سامنے، فلسطینی عوام کو ختم کر رہا ہے: خاتونِ اوّل
ترک ریاستوں کو علاقائی سلامتی میں اپنے کردار کو مضبوط بنانا ہوگا:ایردوان
ترکیہ  نے صمود فلوٹیلا پر حملے کی تحقیقات شروع کر دیں
اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا سے گرفتار کردہ 36 ترکوں کی واپسی متوقع
ترک صدر  کی طرف سے ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے جواب کا خیر مقدم
ترک خفیہ ایجنسی کی کاروائی، استنبول سے موساد کا ایجنٹ گرفتار
ترک صدر کی غزہ کو جانے والے عالمی صمود فلوٹیلا کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت
صمود فلوٹِیلا پر دھاوا،ترکیہ نے تحقیقات شروع کردیں
ترکیہ: وزیر خارجہ فیدان متحدہ عرب امارات کے دورے پر
میں، ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہوں: اردوعان
ایردوان-سانچیز رابطہ، دو طرفہ تعلقات پر غور
فلسطین کو قبول کرنے کا فیصلہ دیر سے سہی مگر خوش آئند ہے:ایردوان
عراق-ترکیہ پائپ لائن سے ترکیہ کو خام تیل کی ترسیل بحال