غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
فلسطینی بھوک سے مرنے چاہیں :اسرائیلی وزیر
فلسطینی بھوک سے مرنے چاہیں :اسرائیلی وزیر
6 مئی 2025

اسرائیل کے وزیر برائے ورثہ امور  امیچائی ایلیاہو نے غزہ کے خلاف تازہ ترین اشتعال انگیز بیانات میں غزہ کے کھانے پینے کے گوداموں پر بمباری اور غزہ میں بھوکے فلسطینیوں پر بمباری کا مطالبہ کیا ہے۔

انتہا پسند وزیر نے اسرائیلی چینل 7 کو ایک انٹرویو کے دوران بتایا، "حماس کے غذائی ذخائر پر بمباری کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے،انہیں بھوکا رہنے کی ضرورت ہے اگر ایسے شہری ہیں جنہیں اپنی جانوں کا خوف ہے تو انہیں امیگریشن پلان سے گزرنا چاہیے ، حماس کے ایندھن اور خوراک کے ذخائر پر بمباری کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

 واضح رہے کہ ایلیاہو جن کا تعلق سخت گیر قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر کی انتہا پسند یہودی طاقت پارٹی سے ہے۔

ایلیاہو نے مزید کہا کہ غزہ میں امداد داخل کرنے کا "یہودی اخلاقیات" سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ انہیں "ان لوگوں کو کھانا نہیں کھلانا چاہئے جو ہم سے لڑتے ہیں

 انہوں نے یہ بھی کہا  کہ جب شہریوں کے لیے زندگی مشکل ہو جائے گی تو  اس کا اثر  حماس پر بھی پڑے گا ۔

نومبر 2023 میں ، ایلیاہو  نے کہا کہ غزہ پر "جوہری بم" گرانا "ایک آپشن" ہے۔

پیر کے روز بین گویر نے غزہ میں جاری نسل کشی کی جنگ کے حصے کے طور پر فلسطینیوں کو بھوکا رکھنے پر اپنے اصرار کا اعادہ کیا۔

 اسرائیل کے چینل 14 کے مطابق، بین گویر نے کہا کہ غزہ میں داخل ہونے والی واحد امداد رضاکارانہ نقل مکانی کے مقصد کے لئے ہے ۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بار بار غزہ پر قبضہ کرنے اور اس کی آبادی کو سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے اس منصوبے کو عرب دنیا اور بہت سے دیگر ممالک نے مسترد کر دیا تھا،جن کا کہنا ہے کہ یہ نسلی صفائی کے مترادف ہے۔

اسرائیلی اندازوں کے مطابق غزہ میں اب بھی 59 قیدی موجود ہیں جن میں سے 24 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔ فلسطینی اور اسرائیلی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اس کے برعکس 9500 سے زائد فلسطینی سخت حالات میں اسرائیل میں قید ہیں جن میں تشدد، بھوک اور طبی غفلت کی اطلاعات بھی شامل ہیں۔

اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 52 ہزار 500 سے زائد فلسطینی ہلاک  ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نومبر میں نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یاو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

اسرائیل کو  جنگ پر عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

دریافت کیجیے
ترکیہ سے غزہ کے لیے انسانی امداد
غزہ میں امن کا مطلب یہ نہیں کہ نسل کشی معاف کر دی جائے: سانچیز
اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی شروع کر دی
اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 1,968 فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے
اسرائیل دو سال میں پہلی بار فلسطینیوں کو غزہ واپسی کی اجازت دے رہا ہے
اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کا اعلان کر دیا
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں