ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
صدر ایردوان: آذربائیجان کی قاراباغ فتح قفقاز میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرتی ہے
جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے آذربائیجان کو قاراباغ میں اس کی کامیابیوں پر مبارکباد دی اور آرمینیا اور آذربائیجان سے پرامن مستقبل کی تعمیر پر زور دیا۔
صدر ایردوان: آذربائیجان کی قاراباغ فتح قفقاز میں امن کے لیے کلیدی کردار ادا کرتی ہے
Erdogan praises Azerbaijani and Armenian leaders’ constructive steps and calls for lasting peace in Caucasus region. / AA
8 نومبر 2025

ہفتے کے روز باکو میں خطاب کرتے ہوئے، صدر رجب طیب ایردوان نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان دیرپا امن کے لیے ترکیہ کی اپیل اور حمایت کا اعادہ کیا۔

 قارا باغ میں آذربائیجان کی فتح کی پانچویں سالگرہ کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ایردوان نے 30 سالہ آرمینیائی قبضے کے خاتمے کی تعریف کی اور اسے قفقاز کے لیے ایک اہم موڑ قرار دیا۔

ایردوان نے کہا کہ آزادی نے نہ صرف ایک عظیم ناانصافی کا خاتمہ کیا بلکہ علاقائی استحکام کے لیے ایک "نئے دور" کا بھی آغاز کیا  ہے۔ انہوں نے تمام فریقین سے اس  فتح کو مستقل  امن میں بدلنے کا مطالبہ کیا۔

 ایردوان نے کہا، "ہم نہ تو رنجشیں رکھتے ہیں اور نہ ہی ماضی کے مصائب کو دوبارہ ہونے کی اجازت دیتے ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ وہ جنگ کے بعد کے دور کو قفقاز میں پائیدار امن کی راہ میں سنگ میل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

تعاون کو مضبوط بنانا

صدر ایردوان نے آذربائیجان کے صدر الہام عل یف کی آرمینیا کے ساتھ امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے "مخلصانہ کوششوں" کی تعریف کی اور آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان کے "تعمیری اقدامات" کو سراہا۔

ترک صدر نے کہا کہ"امید ہے کہ اس شاندار فتح کا نتیجہ کسی مستقل معاہدے کی صورت میں نکلے گا جو دونوں رہنماؤں کے تعمیری موقف کے ساتھ خطے میں امن و سکون کو مضبوط کرے گا۔  ترکیہ اس عمل کی ہر طرح سے حمایت کے لیے تیار ہے۔

 ایردوان نےقاراباغ جنگ میں لڑنے والے آذربائیجانی فوجیوں اور غازیوں  کے لیے بھی اپنے احترام کا اظہار کیا اور ان کی جدوجہد کو "بہادرانہ" قرار دیا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ قارا باغ  فتح نے "خطے میں جغرافیائی سیاسی توازن بدل دیا ہے"، آذربائیجان کی ترقی پر ترکیہ کو فخر  ہے۔

 انہوں نے بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کا بھی ذکر کرتے ہوئے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ  بڑے پیمانے پر توانائی کے منصوبوں جیسے کہ قدرتی گیس پائپ لائنز اور نقل و حمل کی راہداریوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط کیا ہے۔