دنیا
2 منٹ پڑھنے
کریملن: یورپی اور یوکرینی ترامیم امن مذاکرات کو آگے نہیں بڑھا سکیں
امریکہ کے امن پلان پر یورپ اور یوکرین کی نظر ثانیوں نے یوکرین جنگ کے خاتمے کی امید میں کوئی اضافہ نہیں کیا: اوشاکوف
کریملن: یورپی اور یوکرینی ترامیم امن مذاکرات کو آگے نہیں بڑھا سکیں
کریملن کے اعلیٰ مشیر یوری اوشاکوف نے تنازع پر سہ فریقی مذاکرات کے منصوبوں کو مسترد کر دیا۔ [فائل فوٹو] / AP
21 دسمبر 2025

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے مشیرِ اعلیٰ برائے خارجہ پالیسی 'یوری اوشاکوف'  نے بروز اتوار جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے امن پلان پر یورپ اور یوکرین کی نظر ثانیوں نے یوکرین جنگ کے خاتمے کی امید میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔

روسی خبر ایجنسی انٹرفیکس کے لئے جاری کردہ بیان میں اوشاکوف نے کہا ہے کہ یہ کوئی پیشن گوئی نہیں ہے بلکہ  مجھے یقین ہے کہ جو تجاویز یورپ اور یوکرین نےپیش کی ہیں یا پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں انہوں نے نہ تو  دستاویز کو بہتر بنایا ہے اور نہ ہی طویل المدتی امن کے حصول کے امکان کو تقویت دی ہے۔

یورپی اور یوکرینی مذاکرات کار، چار سالہ جنگ کے خاتمے کے لئے، ایک امریکی حمایت یافتہ خاکے  میں  کی گئی ترامیم پر بات چیت کر رہے ہیں تاہم یہ چیز تاحال مبہم ہے کہ  ترامیم مکمل معنوں میں کن پہلووں کا احاطہ کرتی ہیں ۔  

امریکہ کے مذاکرات کاروں نے بروز ہفتہ  فلوریڈا میں روسی عہدیداروں سے ملاقات کی تھی۔

تین طرفہ بات چیت نہیں

دوسری طرف  پوتن کے خصوصی ایلچی کرِل دمترییف نے کہا  ہےکہ امریکہ کےخصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کے ساتھ بات چیت تعمیری رہی ہے اور اتوار کو بھی جاری رہے گی۔

کریملن نےکہا ہے کہ  یوکرین، روس اور امریکہ پر مشتمل سہ فریقی  بات چیت کا کوئی  امکان نہیں ہے۔

روسی خبر ایجنسیوں کے مطابق اوشاکوف نے کہا ہے کہ  فی الحال کسی نے اس پہلو پر سنجیدگی سے بات نہیں کی اور میری معلومات کے مطابق ایسی کوئی  تیاری بھی  نہیں کی جا رہی۔

دریافت کیجیے