دنیا
3 منٹ پڑھنے
ایرانی حملے سے تل ابیب میں اسرائیلی سائنس انسٹی ٹیوٹ تباہ
ایرانی بدلے کے میزائل حملے نے ویزمان انسٹی ٹیوٹ پر، جو عالمی طور پر مشہور ریسرچ مرکز ہے اور اسرائیلی دفاعی صنعت سے تعلقات رکھتا ہے، ایک سردرد پیدا کرنے والا پیغام بھیجا ہے: "آپ ہمارے سائنسدانوں کو نشانہ بناتے ہیں، تو ہم آپ کے سائنسدانوں کو نشانہ بنائیں گے"۔
ایرانی حملے سے تل ابیب میں اسرائیلی سائنس انسٹی ٹیوٹ تباہ
Weizmann Institute of Science buildings left in ruins following an Iranian missile strike / Reuters
20 جون 2025

اتوار کی صبح کے ابتدائی گھنٹوں میں، ایرانی میزائلوں نے نہ صرف اسرائیلی علاقے میں بلکہ اس کے سائنسی فخر کے مرکز تک وسیع پیمانے کا  حملہ کیا۔

وائزمین انسٹیٹیوٹ آف سائنس، جو زندگی کے علوم، فزکس اور کیمسٹری میں دہائیوں کے کام کے ساتھ عالمی شہرت یافتہ تحقیقی مرکز ہے، ایک براہ راست حملے میں شدید نقصان کا شکار ہوا جسے اسرائیلی حکام اور سائنسدان ایک حکمت عملی اور علامتی دھچکا قرار دے رہے ہیں۔

پروفیسر اورن شولڈینر، جو اپنی 16 سالہ پرانی لیبارٹری کے ملبے کے قریب کھڑے تھے، نے کہا: "انہوں نے اسرائیل کے سائنسی جواہر کو نقصان پہنچایا۔ یہ ان کے لیے ایک اخلاقی فتح ہے۔"

اس حملے میں کوئی ہلاک نہیں ہوا، لیکن اثرات تباہ کن تھے۔ دو عمارتیں براہ راست متاثر ہوئیں — ایک لیب فعال تحی، جبکہ دوسری ابھی زیر تعمیر تھی۔ کم از کم ایک درجن دیگر عمارتیں بھی متاثر ہوئیں، جن کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، اسٹیل مڑ گیا، اور جدید تحقیقی ماحول جلے ہوئے ڈھانچے بن گیا ۔

پروفیسر سارل فلیش مین نے کہا: "یہ بہت سے لوگوں کی زندگی کا کام تھا۔ کچھ لیبارٹریاں  مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ در حقیقت  کچھ بھی باقی نہیں بچا۔"

ایران نے حکمت عملی بدل دی

سالوں سے، اسرائیل نے ایرانی جوہری سائنسدانوں کو خفیہ قتل کے ذریعے نشانہ بنایا ہے تاکہ تہران کے جوہری پروگرام کو تاخیر یا ناکام بنایا جا سکے۔ تازہ ترین حملے کے ساتھ، ایران نے اب اسرائیل کے  سائنسی ماہرین کو نشانہ بنانے کے لیے تیار ہونے کا مظاہرہ کیا  ہے۔

وائزمین انسٹیٹیوٹ، جو 1934 میں قائم ہوا اور اسرائیل کے پہلے صدر کے نام پر رکھا گیا، اکثر دنیا کے بہترین تحقیقی مراکز میں شمار ہوتا ہے۔ اس نے بشمول دفاعی فرم ایل بٹ سسٹمز  سمیت  اسرائیل کا پہلا کمپیوٹر بنایا اور اسرائیل کی دفاعی صنعت کے ساتھ تعلقات رکھتا ہے ۔

تجزیہ کار یوئیل گوزانسکی نے کہا کہ یہ تعلق اس کے ہدف کے طور پر منتخب ہونے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا: "یہ ادارہ اسرائیلی سائنسی ترقی کی علامت ہے۔ اور ایران یہ پیغام دے رہا ہے: 'آپ ہمارے سائنسدانوں کو نشانہ بناتے ہیں، ہم آپ کے سائنسدانوں کو نشانہ بنائیں گے۔'"

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ایران نے مبینہ طور پر وائزمین سے وابستہ سائنسدانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہو۔ 2023 میں، اسرائیلی حکام نے ایک ایرانی منصوبے کو ناکام بنایا جس میں کیمپس میں رہنے والے ایک جوہری سائنسدان کو ٹریک اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ مشرقی یروشلم کے مقبوضہ علاقے سے کئی فلسطینی مشتبہ افراد کو اس منصوبے پر عمل درآمد سے پہلے گرفتار کیا گیا۔

تاہم، موجودہ حملہ ان منصوبوں سے کہیں آگے بڑھ گیا۔ شولڈینر کی آواز کانپ رہی تھی جب انہیں ملبے کے درمیان سے گزرنے کا احساس ہوا: "بچانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ کوئی نشان نہیں۔ ہماری تمام تحقیقات رک گئی ہیں۔ دوبارہ تعمیر کرنے میں برسوں  لگیں گے۔"

کیمپس ابھی تک بند ہے، اور سائنسدان اس بات کا اندازہ لگانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں کہ وہ کب یا کیسے اپنا کام دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ تباہی سے آگے، باہمی حملے تنازعے میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتے ہیں — میدان جنگ میں صرف میزائل ہی نہیں بلکہ ذہن بھی شامل ہو گئے ہیں۔

شولڈینر نے کہا: "یہ سائنسی تخلیق کے لیے بہت بڑا نقصان ہے ۔"

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان