افریقہ یونین نے، مائیکل رانڈریانیرینا کے 'صدارتی حلف' اٹھانے کا ارادہ ظاہر کرنے کے بعد، مڈغاسکر کی رکنیت معطل کر دی ہے ۔
افریقہ یونین کمیشن کے چیئرمین محمود علی یوسف نے بدھ کے روز جاری کردہ بیان میں معطلی کے فوری نفاذ کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ "قانون کی بالادستی کو طاقت کی بالادستی پر فوقیت حاصل ہونی چاہیے ۔
صدر اینڈری راجولینا ،سکیورٹی خطرات کی وجہ سے،ملک سے فرار ہو گئے ہیں۔ یہ قدم انہوں نے، نوجوان نسل کی طرف سے کئی ہفتوں سے جاری ،حکومت مخالف مظاہروں کے بعد اٹھایا ہے۔ پانی اور بجلی کی قلت کے بہانے سے کئی فوجی دھڑوں نے بھی مظاہروں میں شرکت کی تھی۔ صدر اینڈری راجولینا کے پوری حکومت کو برطرف کرنے کے فیصلے نے مظاہرین کے ان سےمستعفی ہونے کے مطالبات کو مزید بڑھکا دیا ہے۔
راجولینا نےایک نامعلوم مقام سے جاری کردہ فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی کوشش کی تھی۔
تاہم قومی اسمبلی نے اس فرمان کو نظرانداز کر کے منگل کے روز ان کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
ان پیش رفتوں سے فوراً بعد، کرنل مائیکل رینڈری نیرینا اور ان کی ایلیٹ CAPSAT فوجی یونٹ نے فوج کے اقتدار سنبھالنے اور زیادہ تر ریاستی اداروں کو تحلیل کرنے اعلان کیا ہے۔ اعلان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ایک عبوری حکومت قائم کی جائے گی۔
مزید جانیں ضائع نہیں ہونی چاہئیں
رینڈری نیرینا نے بدھ کے روز صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ اعلیٰ آئینی عدالت نے انہیں عہدہ صدارت پر خدمات سرانجام دینے کی دعوت دی ہے لہٰذا وہ جلد ہی بحیثیت صدر حلف اٹھا لیں گے۔
اسی دن، جنوبی افریقہ ترقیاتی کمیونٹی (SADC) نے سابق فرانسیسی کالونی میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے بزرگوں کے ایک پینل کا انتخاب کیا ہے۔
SADC کے شعبہ سیاسی، دفاعی اور سلامتی تعاون کے چیئرمین اور ملاوی کے صدر 'پیٹر متھاریکا' نے ایک بیان میں کہا ہےکہ مڈغاسکر جزیرہ نما میں تحمل، امن اور مذاکرات کے فروغ کی خاطر قائم کئے گئے اس پینل کی قیادت ملاوی کی سابق صدر 'جوائس بانڈا 'کریں گی ۔
متھاریکا نے کہا ہے کہ "بدامنی کی وجہ سے مڈغاسکر میں مزید جانی نقصان نہیں ہونا چاہیے۔"